اچھی خبر! اسلام سے نفرت کرنے والا ایک فٹبال کھلاڑی نے مصری کھلاڑی محمد صلاح کے ہاتھ مسلمان ہو گیا

,

   

ایک مصری فٹبال کھلاڑی محمد صلاح سے ایک اسلام سے نفرت کرنے ولا کھلاڑی متاثر ہوگیا ہے، اور اس نے اپنی زندگی سے توبہ کرکے اسلام کو اپنا لیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اسلام میں داخل ہونے والے شخص نے کہا کہ وہ اسلام سے بہت نفرت کرتا تھا، مگر محمد صلاح نے اسکے سامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش کی، میں بہت متاثر ہوا اوریہ فیصلہ لیا، اب میں اسلامی تعلیمات سے بہت متاثر ہو چکا ہوں۔

کل جمعرات کے دن’دی گارڈین’ اخبار سے

بات کرتے ہوئے نو مسلم بین برڈ نے کہا کہ وہ لیورپول اسٹرائیکر محمد صلاح کی وجہ سے اسلامو فوبیا کا راستہ چھوڑ کر مسلمان ہونے کی طرف اگے بڑھا۔ اس نے کہا کہ محمد صلاح ہی میری ‘انسپائریشن’ ہے جن کی شخصیت نے واقعتا مجھے متاثر کیا۔ اب میری خواہش ہے کہ میں محمد صلاح سے ملاقات کروں اور اس کے ساتھ مصافحہ کرکے اس کو بتائوں کہ میں اس کی وجہ سے مشرف بہ اسلام ہوگیا ہوں۔ ساتھ ہی اس کا تہہ دل سے شکریہ ا ادا کروں۔

نو ممسلم کا کہنا ہے کہ محمد صلاح پہلا مسلمان فٹ بال کھلاڑی تھا جس کی پیروی کرنے کا میں ارادہ رکھتا تھا۔ میں جانتا تھا کہ وہ اپنی زندگی کیسے گزارتا ہے۔ وہ لوگوں کے ساتھ بات چیت کا طریقہ جانتا ہے۔ جب اس نے لیورپول کے ایک پرستار کے ساتھ تصویر کھینچی جس کا تعاقب کرنے کے دوران اس کی ناک ٹوٹی تھی اس واقعے نے مجھے متاثر کیا۔ بین برڈ نے مزیدکہا کہ جب محمد صلاح چیمپینز لیگ جیت گئے۔ میں نے اپنے دوست سے کہا کہ یہ اسلام اور مسلمان کی فتح ہے۔ وہ ایک بہترین کھلاڑی ہے جو اپنی فٹ بال برادری ، سیاست ور مذہب کا احترام کرتا ہے.

بین برڈ نے کہا کہ جب میں اسکول میں تھا مجھے مسلمانوں کے ساتھ بہت نفرت تھی۔ لیڈز یونیورسٹی میں اپنی تعلیم میں تبدیلی لانے اور مشرق وسطی کے مطالعے میں مہارت حاصل کرنے سے پہلے انھیں اس بارے میں غلط نظریہ تھا مگر جب تحقیق کی تو میں کچھ اور نتیجے پر پہنچا۔ برطانوی نو مسلم کا کہنا تھا میں نے یونیورسٹی میں مصر کے متعدد طلباء سے ملاقات کی۔ جب انہیں پتا چلا کہ میں محمد صلاح میں گہری دلچسپی لیتا ہوں تو وہ مجھے سے گھنٹوں محمد صلاح کی باتیں کرتے۔ یہ اس نے مصری طلباٰء کے لیے کیا کچھ کیا۔ میں محمد صلاح کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ اسلام کو سمجھتا گیا۔ اس کا کہنا ہے کہ جب لوگ قرآن کے بارے میں پڑھتے ہیں تو مختلف سوچ رکھتے ہیں۔ میڈیا میں اسلام کی اصل تصویر بالکل پیش نہیں کی جاتی۔ دیکھتے ہیں جس کا ہمیشہ میڈیا میں نقشہ نہیں پیش کیا جاتا ہے۔ میں مسلم کمیونٹی میں نیا ہوں اور میں اب بھی سیکھ رہا ہوں۔ مجھے نہیں لگتا کہ میرے ساتھی سوچتے ہیں کہ میں مسلمان ہوں کیونکہ میں واقعی میں تبدیل نہیں ہوا۔ میں محسوس کر رہا ہوں کہ میرا دل اطمینان بخش ہے۔