ایران مسئلے پر ہندوستان کے تئیں امریکی موقف تکلیف دہ

   

مودی حکومت میں خارجہ پالیسی کمزور ہوگئی، کانگریس کا ردعمل
نئی دہلی،8 جنوری(سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے کہا ہے کہ ایران پر کاروائی کرنے سے قبل امریکہ نے گذشتہ ہفتے چین اور پاکستان جیسے ملکوں سے بات کی لیکن ہندوستان سے گفتگو کرنا مناسب نہیں سمجھا، یہ تکلیف دہ ہے اور اس کی وجہ سے مودی حکومت کی لچر خارجہ پالیسی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان کھیڑا نے چہارشنبہ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے کہا کہ ہندوستان کو عالمی سطح پر مثال کے طورپر دیکھا جاتا رہا ہے لیکن مودی حکومت میں ہندوستان کی خارجہ پالیسی کمزور رہی رہے اور صرف سرخیاں بٹورنے والی رہی ہیں جس کی وجہ سے دنیا کے لیے تیل کے سب سے بڑے وسیلے ایران پر کاروائی کرنے سے قبل امریکہ نے ہندوستان سے بات تک نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ کچھ وقت سے کئی وجوہات کی بنیاد پر عالمی واقعات بڑھے ہیں۔ تکلیف اس بات کی ہے کہ ایران میں جب امریکہ نے کاروائی کی تو اس سے پہلے چین اور پاکستان سے بات کی لیکن ہندوستان سے بات کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ محض ایونٹ مینجمنٹ سے کام نہیں چلتا ہے۔ صرف ہیڈلائن بنوانے سے بات نہیں بنتی ہے ۔ جب ایسے مواقع آتے ہیں تو امتحان کی یہی گھڑی ہوتی ہے اور ہم نے دیکھ لیا ہے کہ امریکہ نے ہمیں اہمیت نہیں دی۔ نربھئے واقعہ کی وجہ سے مجرموں کو پھانسی کی سزا ملنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نربھئے کو سات سال بعد انصاف ملا، یہ اطمینان ہے لیکن دکھ اس بات کا ہے کہ اس میں سات سال کیوں لگے۔ نربھئے کے ساتھ ہونے والے تشدد کو دیکھتے ہوئے عوامی جذبے کا احترام کرتے ہوئے اس وقت کی سرکار نے قانون سخت بنایا۔ یہاں تک کہ خواتین کو مضبوط بنانے کے لیے نربھئے فنڈ جس میں ہر سال ایک ہزار کروڑ روپئے جمع ہوتے ہیں لیکن آج نربھئے فنڈ سے صرف دس فیصد پیسہ آیا ہے اور اس کا صرف پانچ فیصد ہی خرچ ہوا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس دوران خواتین کے ساتھ تشدد کے واقعات بڑھے ہیں لیکن حکومت ان کا واقعات کے سلسلے میں سنگین نہیں ہے ۔ ملک کی خواتین کا اس حکومت پر بھروسہ نہیں ہے ۔ملک کی خواتین کا اس حکومت پر بھروسہ نہیں ہے اور اس کی وجہ ہے کہ بی جے پی حکومت کٹھوا یا اترپردیش میں ہر جگہ جنسی زیادتیوں کی حمایت کر رہی ہے ۔