ایریا ہاسپٹل میں حاملہ خواتین کو کئی مسائل کا سامنا

   

محبوب نگر۔/10 مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) متحدہ ضلع محبوب نگر میں حاملہ خواتین کئی ایک مسائل سے دوچار ہیں۔ نئے اضلاع کے ایریا ہاسپٹلس میں زچگیوں کیلئے آنے والی خواتین کو مختلف مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ ماہ کے آخری ہفتہ میں ضلع گدوال میں ایک حاملہ خاتون زچگی کیلئے 6 دواخانوں سے مسلسل رجوع ہوئی آخر کار نومولود کے ساتھ فوت ہوگئی۔ حال ہی میں جمعرات اور جمعہ کے ایام میں گدوال کے ضلع ہاسپٹلس سے اسی نوعیت کے دو واقعات کی اطلاعات ہیں۔ جن میں سے ایک کیس محبوب نگر ہاسپٹل اور ایک کیس حیدرآباد کو روانہ کیا گیا۔ 6 ہاسپٹلس پھر پھر کر فوت ہونے والی خاتون کے کیس کی تحقیقات کے دوران چند حقائق سامنے آئے۔ ہائی وے پر ایمبولنس دستیاب کیوں نہیں ہے ، زچگی جیسے ہنگامی خدمات کی بہتر فراہمی میں ناکامی کیوں؟ ہائی کورٹ نے اس تعلق سے حکومت کی سرزنش کی ہے۔ متحدہ ضلع محبوب نگر میں مارچ میں2975 اور اپریل میں 2925 زچگیاں ہوئیں۔ حاملہ خواتین کی حالت پیچیدہ رہی تو محبوب نگر جنرل ہاسپٹل روانہ کیا جارہا ہے۔ اکثر جگہ تاخیر اور غفلت کے نتیجہ میں جانی نقصانات کا سامنا ہے۔ متحدہ ضلع میں عالم پور تا بالا نگر 170 کلو میٹر طویل ہائی وے ہے لیکن ہائی وے پر صرف منڈل سطح کے ہیلت سنٹرس ہیں جن میں بھی اکثر ڈاکٹرس غیر حاضر رہتے ہیں۔ بعض مقامات پر اماں ووڈی کی گاڑیاں تو ہیں لیکن وہ قریب کے علاقوں کی خدمات کو ہی ترجیح دیتے ہیں دودراز کے عوام استفادہ کرنے سے قاصر ہیں۔ ہائی وے پر راما کیر سنٹر کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا جو ابھی تک بھی صرف اعلان ہی ہے۔ موجودہ حالات میں ایمبولنس اور 108 گاڑیاں صرف کورونا کیسس کیلئے استعمال کی جارہی ہیں جس سے حاملہ خواتین کو ایمبولنس دستیاب نہیں۔ سواری کو تلاش کرکے دواخانہ پہنچنے تک خواتین کی حالت بگڑ جارہی ہے۔ گدوال ضلع ہاسپٹل کی انچارج سپرنٹنڈنٹ شوبھا رانی نے بتایا کہ زچگیوں کیلئے آئی خواتین کی بگڑتی حالت دیکھ کر ہی ان کو محبوب نگر یا حیدرآباد روانہ کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر رام کشن سپرنٹنڈنٹ جنرل ہاسپٹل محبوب نگر نے بتایا کہ حاملہ خواتین کئی ایک شکایات کے ساتھ یہاں آئی ہیں ان کی اسپیشلسٹ ڈاکٹرس کی موجودگی میں زچگی ضروری ہوتی ہے۔ اسی لئے حیدرآباد بھجوایا جاتا ہے۔