ایمان ، مسلمانوں کا سب سے قیمتی سرمایہ

   

کھمم میں جلسہ ، مفتی عفان منصورپوری ، مولانا امیراﷲ خان اور دیگر کا خطاب

کھمم : اپنے ایمان کا تحفظ کیسے کریں، صحیح دینی تقاضوں پر چلنے والوں کے لئے راستہ دشوار سے دشوار تر ہو تا جا رہا ہے، موجودہ حالات میںدینی تقاضوں اور اسکے شعار کو پورا کر نا ہی ایمان کا تحفظ ہوگا، دنیا اور آخرت کی کامیابی اور کامرانی انسان کا مقدر بن سکتی ہے تو ایمان کے تقاضوں پر عمل کے ذریعہ ہی ہو سکتی ہے،اپنے اندر ایمانی جذبات پیدا کریں ، ان خیالات کا اظہار کھمم کے جلسہ عام بعنوان ’’موجودہ حالات میں ایمان کا تحفظ اور ہماری ذمہ داریاں ‘‘ مولانا مفتی عفان منصور پوری( استاد حدیث جامعہ عربیہ امروہہ ، یو پی) اور مولانا امیر اللہ خان (ناظم مدرسہ سراج العلوم ، محبوب نگر) نے کیا۔ مفتی عفان منصور پوری نے کہا کہ آج کے دور میں سب سے بڑا چیلینج اور سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ مسلمان اپنی اور اپنی آنے والی نسلوں کے دین و ایمان کے تحفظ کے لئے فکر مند ہو جائیں،ہمارا دشمن پورے طور پر بیدار ہے اور ہما رے پاس جو سب سے زیادہ قیمتی جو ہر ایمان ہے بیش قیمت سر مایہ ہے اس پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری ہمارا دشمن کر رہا ہے اسے جہاں موقع مل رہا ہے وہ ڈاکہ ڈال رہا ہے، لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ دشمن بیداری کا مظاہرہ کر رہا ہے اور ہم خواب غفلت میں سو رہے ہیں اور ہمیں احساس ہی نہیں ہے کہ دشمن کس جانب سے ہمارے جوہر پر ڈاکہ ڈال رہا ہے، کون کس حال میں اور کس لبادہ میں ہمیں ہمارے بھائی کو اور ہماری بہنوں کو ور غلا رہا ہے اور ہم ان دشمنان کی کار روائیوں سے عافل ہو کر غفلت میں زندگی گزار رہے ہیں، نتیجہ یہ ہو رہا ہے کہ ہم ذہنی اور فکری اعتبار سے ہم دشمن کے غلام ہوتے چلے آرہے ہیں، ہمیں دشمنوں کی سازشوں کو سمجھنا ہے اور اپنے آپ کو علماء اور ائمہ سے جوڑ کر رکھنا ہے اور ان سے ہمارا رابطہ مستحکم اور مضبوط ہو نا چاہئے، جو پچھلے چند سالوں میں لڑکیاں اور لڑکے مر تد ہوئے ہیں پچھلی پوری صدی میں اتنے مختصر سے عرصہ میں اتنی بڑی تعداد میں مسلمان اپنے ایمان سے پھر نے (ارتداد)کی مثال اور نظیر نہیں ملتی۔ ایسے میں اپنے گھر کا ماحول دینی بنایا جائے، دینی فکر کا حامل اپنے بچوں اور بچیوں کو بنا یا جائے، عقیدے اور اعمال کی اصلاح کی فکر کی جائے، قرآن پاک کی تعلیم کا نظام بنایا جائے، حضرات صحابہ کے واقعات کو پڑھا یا جائے اور سنایا جائے، محلوں میں اپنی بستیوں میں مکاتب کا قیام کیا جائے اس موقع پر شہر کھمم اور اطراف و اکناف کی کثیر تعداد میں حفاظ علماء اور عوام نے شر کت کی ۔