این آئی اے کو مزید اختیارات کا بِل لوک سبھا میں منظور

   

کوئی بیجا استعمال نہیں ہوگا، اپوزیشن کو امیت شاہ اور کشن ریڈی کا تیقن۔ دہشت گردی ختم کرنا واحد مقصد

نئی دہلی 15 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) قومی تحقیقاتی ادارہ (این آئی اے) کو مزید اختیارات چاہتے ہوئے لوک سبھا نے آج ایک بل منظور کرلیا جو اِس ایجنسی کو بیرون ملک ہندوستانیوں اور ہندوستانی مفادات کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کی تحقیقات کی اجازت دے گا۔ یہ ترامیم این آئی اے کو سائبر کرائم اور انسانی اسمگلنگ کے کیسوں کی انکوائری کی بھی اجازت دیں گے۔ این آئی اے کی تشکیل 2009 ء میں ممبئی دہشت گردانہ حملہ کے تناظر میں ہوئی تھی جس میں 166 افراد مارے گئے۔ 2017 ء سے مرکزی وزارت داخلہ این آئی اے کو مزید اختیارات دینے پر زور دیتی رہی ہے تاکہ نئے چیالنجوں سے نمٹا جاسکے۔ اِس بل کی مدافعت کرتے ہوئے حکومت نے اپوزیشن کے این آئی اے قانون کے بیجا استعمال سے متعلق دعوؤں کو مسترد کردیا۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اِس قانون کے ذریعہ کسی کمیونٹی کے افراد کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ تاہم حکومت نے دعویٰ کیاکہ اِس کا واحد مقصد دہشت گردی کو ختم کرنا ہے۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (ترمیم) بِل 2019 پر مباحث کے دوران مداخلت میں وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہاکہ پارلیمنٹ کو این آئی اے کے لئے زیادہ اختیارات دینے کے معاملہ میں یک آواز ہونا چاہئے تاکہ دہشت گردوں اور دنیا کو پیام مل سکے۔ بعض ایم پیز نے کہاکہ انسداد دہشت گردی قانون بعض موقعوں پر مخصوص برادری کے ارکان کو نشانہ بنانے کے لئے غلط طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ امیت شاہ نے کہاکہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ مودی حکومت کا ایسا کوئی ارادہ نہیں۔ اِس کا واحد مقصد دہشت گردی کو ختم کرنا ہے لیکن کارروائی کرتے ہوئے ہمیں ملزم کے مذہب کو نہیں دیکھنا ہوگا۔ مباحث کا جواب دیتے ہوئے مملکتی وزیرداخلہ جی کشن ریڈی نے کہاکہ حکومت ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کی پابند عہد ہے۔ ’’یہ ایسی حکومت ہے جسے چوکیدار چلاتے ہیں اور ملک کی سکیوریٹی کے معاملہ میں وہ آگے رہیں گے۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب یا ذات یا خطہ نہیں ہوتا، یہ بس دہشت گردی ہوتی ہے‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ این آئی اے کے معاملہ میں وفاقی نظام کا کوئی مسئلہ نہیں اور یہ ریاستوں اور اُن کی ایجنسیوں کے ساتھ قریبی ربط میں کام کرتا ہے۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ این آئی اے اکثر کوئی تحقیقات شروع کرنے سے قبل ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو تحریراً آگاہ کرتا ہے۔ کشن ریڈی نے کہاکہ سرجیکل اور ایئر اسٹرائیکس سے ظاہر ہوگیا کہ جب معاملہ پاکستان کا آئے تو دہشت گردی کے کیسوں سے نمٹنے کے لئے دیگر وسائل دستیاب ہیں۔ آپ (کانگریس) کی حکومت کے دوران حالات مناسب ڈھنگ سے چلائے نہیں گئے جسے ہم درست کررہے ہیں۔ این آئی اے 272 کیسوں کی تحقیقات کررہی ہے اور 199 میں چارج شیٹ داخل کرچکی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ عوام حکومت کو خط اعتماد دیئے ہیں کہ ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھا جائے۔ بعدازاں اسدالدین اویسی نے بِل کی منظوری کے لئے پیشکشی پر منقسم رائے ظاہر کرنے پر زور دیا۔امیت شاہ نے کہاکہ یہ ضرور ظاہر ہونا چاہئے تاکہ کون دہشت گردی کے حق میں ہے اور کون خلاف واضح ہوجائے۔