این آر سی کی بدلی شکل این پی آرکا عمل روکا جائے : کانگریس

,

   

سی اے اے سے دستبرداری پر زور ، احتجاج کی تحقیقات کیلئے سونیا گاندھی کا مطالبہ: سی ڈبلیو سی قرارداد

نئی دہلی ۔ /11 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) سے فوری دستبرداری اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر کے عمل کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے ’’انتشار پسند‘‘ اور ’’متعصبانہ‘‘ ایجنڈے کو تھوپنے کیلئے پارلیمنٹ میں اکثریت کو استعمال کررہی ہے۔ صدر کانگریس سونیاگاندھی نے کہا کہ متنازعہ شہریت قانون کا ’’ناپاک‘‘ مقصد عوام کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنا ہے اور ادعا کیا کہ این پی آر کچھ اور نہیں بلکہ این آر سی کی بدلی ہوئی شکل ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی کلیدی میٹنگ میں جہاں اس ضمن میں قرارداد منظوری کی گئی، سونیا گاندھی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ جامع اعلیٰ اختیاری کمیشن تشکیل دیا جائے جو مخالف سی اے اے احتجاجوں کے دوران تشدد کے واقعات کی تحقیقات کرے گا۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون امتیاز پر مبنی اور تقسیم کرنے والا قانون ہے ۔ اس کا ناپاک مقصد مذہبی بنیادوں پر عوام کو تقسیم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این پی ار مواد کے اعتبار سے این آر سی کی ہی شکل ہے۔ سی ڈبلیو سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ نئے شہریت ترمیمی قانون پر عمل آوری کے سنگین نقصان کو نوجوان مرد و خواتین ، خاص طور پر طلبہ نے محسوس کرلیا ہے ۔ وہ اس کے خلاف شدید سردی اور پولیس مظالم کو برداشت کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں ۔ سونیا گاندھی نے مخالف شہریت ترمیمی قانون احتجاج اور واقعات کی تحقیقات کے لئے جامع اعلیٰ اختیاری کمیشن کی تشکیل کامطالبہ کیا اور متاثرہ افراد کے ساتھ انصاف کرنے پر زور دیا ۔ صدر کانگریس نے الزام عائد کیا کہ کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب وزیر داخلہ اور پہلے وزیراعظم نے اشتعال انگیز بیان نہیں دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بعض ریاستوں میں صور تحال خطرناک ہوگئی ہے اور ریاستیں پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہوگئی ہیں ۔ انہوں نے خاص طورپر اترپردیش اور دہلی کا حوالہ دیا ۔ سونیا گاندھی نے ملک کی معیشت اور جموں و کشمیر کی صورتحال پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں اگلے مہینے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس اور دہلی اسمبلی انتخابات کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں راہول گاندھی شریک نہیں ہوئے جبکہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ، غلام نبی آزاد ، ادھیر رنجن چودھری اور دیگر قائدین شریک تھے ۔