ایوان اسمبلی میں اچھی روایت قائم کرنے کی تلقین

   

اسپیکر آندھرا پردیش اسمبلی سیتارام کا تحریک تشکر کے دوران خطاب
حیدرآباد ۔ 13 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : آندھرا پردیش ریاستی قانون ساز اسمبلی کے نو منتخبہ اسپیکر اسمبلی مسٹر ٹی سیتارام نے کہا کہ سابق میں ہم سے سینئیر قائدین نے اسمبلی میں بہت ہی اچھی و بہتر روایات قائم کی تھیں ۔ اب ان روایات کو نہ صرف برقرار رکھنے بلکہ جاری رکھنے کی شدید ضرورت ہے ۔ بحیثیت اسپیکر اسمبلی ان کا بلامقابلہ انتخاب عمل میں آنے پر برسر اقتدار اور اپوزیشن ارکان اسمبلی سے اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ تین مرتبہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں وزارتی عہدوں پر فائز رہے اور جملہ چھ مرتبہ بحیثیت رکن اسمبلی منتخب ہوئے اسپیکر اسمبلی کے انتخاب پر تحریک تشکر پر ہوئے مباحث کا جواب دیتے ہوئے سیتارام نے ارکان اسمبلی کو عوام کی توقعات و بھروسہ کے خلاف کوئی اقدام نہ کرنے کا مشورہ دیا اور ایوان کے وقار کو برقرار رکھتے ہوئے اس کا احترام بھی کرنا ہوگا ۔ اس کے لیے برسر اقتدار اور اپوزیشن ارکان سے بھر پور تعاون کی خواہش کی ۔ اسپیکر اسمبلی نے عوامی مسائل کو ایوان کے ذریعہ موضوع بحث بناتے ہوئے حکومت کو واقف کروا کر ان مسائل کی یکسوئی کی ممکنہ کوشش کرنے کی ارکان اسمبلی سے خواہش کی ۔ مسٹر سیتارام نے کہا کہ مقننہ اداروں پر سے عوام کا اعتماد و بھروسہ ختم ہونے کی صورت میں جمہوریت کے لیے خطرہ لاحق ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ایوان ( اسمبلی ) میں کیے جانے والے فیصلوں پر ( نظام عدلیہ ) عدالتوں میں دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت نہ پڑنے کی پر زور خواہش کی ۔ اسپیکر آندھرا پردیش ریاستی قانون ساز اسمبلی نے اس توقع و خواہش کا اظہار کیا کہ ملک بھر میں ریاستی اسمبلی ’ ٹرینڈ سٹر ‘ (Trend Setter) ثابت ہو ۔ جب کہ عوام ہر بات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہوتے ہیں ۔ سیتارام نے کہا کہ ریاستی اسمبلی کے انعقاد پر ایک دن کے لیے چھ لاکھ روپئے کے مصارف عائد ہوں گے ۔ لہذا ایوان کے وقت کا بیجا استعمال و ایوان کا وقت ضائع نہ کرنے کا ارکان اسمبلی کو مشورہ دیا اور ایوان میں مفید اور عوامی مفادات کے مطابق مباحث کے لیے تعاون کرنے کی پر زور خواہش کی ۔ مسٹر سیتارام نے بہت جلد اسمبلی امور کے ماہرین کے ذریعہ ارکان اسمبلی کے لیے ٹریننگ کلاسیس منظم کروانے کا اعلان کیا ۔ جس کے بعد ایوان کی کارروائی کو 14 جون صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ۔۔