ایودھیا فیصلہ پرنظرثانی نہیں۔عرضیاں سپریم کورٹ سے خارج

,

   

نئی دہلی 12 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ایودھیا فیصلہ سے متعلق درخواست نظرثانی کی تمام اپیلوں کو میرٹ کی بنیاد پر مسترد کردیا اور 9 نومبر کو ایودھیا سے متعلق سنائے گئے اپنے فیصلہ پر قائم ہے۔ سپریم کورٹ میں 19 نظرثانی درخواستیں داخل کی گئی تھیں۔ سپریم کورٹ کی 5 رکنی بنچ نے اِن چیمبر آج اِن درخواستوں کا جائزہ لیا اور میرٹ کی بنیاد پر تمام درخواستوں کو مسترد کردیا گیا۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے حقیقی فریقین کی جانب سے داخل کی گئیں۔ 19 کے منجملہ 10 درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ درخواستوں پر سنجیدگی سے جائزہ لیا گیا اور سماعت کے لئے اُن میں کوئی بنیاد نہیں تھی لہذا اُن درخواستوں کو مسترد کردیا گیا۔ جسٹس بوبڈے نے اِن چیمبر 5 رکنی بنچ کی قیادت کی ہے۔ تیسرے فریق کی جانب سے دائر کردہ 9 درخواستوں کا بھی جائزہ لیا گیا اور اُنھیں اِس ضمن میں درخواست نظرثانی داخل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا۔ جمیعت علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اگرچہ سپریم کورٹ کے ایودھیا فیصلہ پر نظرثانی کیلئے داخل کردہ تمام عرضیاں خارج کردینے کے اقدام سے تنظیم کو مایوسی ہوئی ہے لیکن وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتی ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ کے آج کے فیصلہ کے خلاف احتجاج منعقد کرنے کے امکان کو مسترد کردیا۔