ایودھیا میں معصوم لڑکے کے ساتھ سادھو نے کی بدفعلی کی پہل‘ جنسی بدسلوکی کو روکنے پر پرائیوٹ پارٹس کو کاٹنے کی بھی کوشش

,

   

مذکورہ بچہ جو ایک آشرم میں سنسکرت کا طالب علم ہے‘ سارا واقعہ اپنے مقامی پرستوں کو بتایا جنھوں نے بعد میں پولیس سے رابطہ کیا۔ سادھو کے خلاف لڑکے کے رشتہ دارو نے شکایت درج کرائی‘ جس کو بعد میں پولیس نے گرفتار کرلیاہے

ایودھیا۔ اترپردیش کے ضلع ایودھیا میں اپنے ہی آشرم میں زیر تعلیم نابالغ لڑکے کے ساتھ پیش ائے ایک شرمناک واقعہ میں ایک سادھو نے مبینہ طور پر بدفعلی کے لئے پہل کی ہے۔

مذکورہ ملزم سادھو نے جنسی استحصال کی مزاحمت کرنے پر بچے کے پرائیوٹ پارٹس کاٹنے کی بھی کوشش کی ہے۔

بعدازاں کسی طرح مذکورہ 14سالہ بچے اس سادھو کے چنگل سے بچ نکلنے او رموقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہا ہے۔

مذکورہ ملزم کی شناخت رام سیوک داس کی حیثیت سے ہوئی ہے۔

نیوز18ان لائن میں شائع رپورٹ کے مطابق مذکورہ لڑکا جو آشرموں میں سے کسی ایک آشرم میں سنسکرت کا طالب علم ہے‘ اپنے مقامی سرپرستوں کو سارے واقعہ سے واقف کروایا‘ بعدازاں انہوں نے اس کی پولیس کو بھی اطلاع دی ہے۔

سادھو کے خلاف لڑکے کے رشتہ دارو نے شکایت درج کرائی‘ جس کو بعد میں پولیس نے گرفتار کرلیاہے۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ رام سیوک نے اس لڑکے کو اپنے آشرم کی طرف راغب کیاجہاں پر معصوم کے ساتھ غیر فطری جنسی تعلقات کے لئے اس مبینہ طورپر نابالغ کو مجبور کیاتھا۔

جب لڑکے نے اس مجرمانہ حرکت کی مزاحت کی تب مذکورہ سادھو نے اس کے پرائیوٹ پارٹس کاٹنے کی کوشش کی۔

تاہم زخمی لڑکا کسی طرح وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہوا اور اپنے سرپرستوں کی اس کی جانکاری دی۔

پولیس اب سادھو کو جیل بھیجنے کی تیاری کررہی ہے۔یہاں پر ایودھیا میں سینکڑوں آشرم اورمٹھ ہیں جہاں پر لڑکوں کو مذہبی تعلیم دی جاتی ہے۔

مذکورہ متاثرلڑکا ان ہی آشرموں میں سے ایک میں زیرتعلیم ہے۔

واقعہ کے روز نابالغ لڑکا سوریا ندی سے پانی لانے کے لئے گیاتھا۔

وہاں پر ملزم سے لڑکے کی ملاقات ہوگی اور اس نے اپنے اشرم کی طرف کو راغب کیااو ر وہاں پر لڑکے کے ساتھ جنسی استحصال کی کوشش کی ہے