ایچ ایم ڈی اے حدود کے 7 کارپوریشن و 30 میونسپلٹیز کو ضم کرکے حیدرآباد گریٹر سٹی کارپوریشن کی تشکیل کا منصوبہ !

,

   

چار نئے کارپوریشنس میںتقسیم کی تجویز بھی زیر غور ، چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو جائزہ لینے کی ہدایت دی
حیدرآباد 2 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس حکومت ریاستی دارالحکومت شہر حیدرآباد کے میونسپل کارپوریشنس اور میونسپلٹیز کو ضم کرکے ایک کارپوریشن تشکیل دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایچ ایم ڈی اے کے حدود میں واقع 30 میونسپلٹیز اور 7 میونسپل کارپوریشن پر مشتمل گریٹر سٹی کارپوریشن تشکیل دینے کا چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اصولی طور پر اتفاق کیا ہے۔ علاوہ ازیں عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ جائزہ لیں کہ ایک میونسپل کارپوریشن تشکیل دیں یا پھر ایسٹ۔ ویسٹ۔ نارتھ اور ساوتھ حیدرآباد سٹیز کے طرز پر چار خصوصی کارپوریشنس میں تقسیم کیا جائے اس کی رپورٹ پیش کریں۔ چیف منسٹر نے ایچ ایم ڈی اے کے حدود کی چاروں سمتوں میں رنگ روڈ تک توسیع کے اقدامات کرنے پر اپنی ساری توجہ مرکوز کردی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے محکمہ بلدی نظم و نسق کے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ موجودہ کارپوریشنس اور میونسپلٹیز کی گورننگ باڈیز کی میعاد مکمل ہوتے ہی اسپیشل آفیسرس کا تقرر کریں اور انضمام کا عمل شروع کریں۔ موجودہ کارپوریشنس اور میونسپلٹیز کی میعاد ختم ہونے کے بعد انضمام کی تیاریاں شروع کی جاتی ہیں تو کوئی قانونی مشکلات پیدا نہیں ہوں گی۔ چیف منسٹر نے محکمہ بلدی نظم و نسق کے عہدیداروں کو احکامات جاری کرکے کہا کہ وہ ایچ ایم ڈی اے کے دائرہ کار کو ایک یونٹ سمجھتے ہوئے اس کو ایک سنگل گریٹر سٹی کارپوریشن بنانے یا پورے شہر کو چار کارپوریشنس میں تقسیم کرنے کا جائزہ لیں۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے علاوہ نوتشکیل شدہ کارپوریشنس اور میونسپلٹیز کے ڈیویژنس میں فنڈز کی تقسیم میں عدم مساوات کی شکایت ہیں، جبکہ چند ڈویژنس کی آبادی ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔ چند ڈویژنس میں صرف 30 ہزار آبادی ہے۔ شہر کی توسیع کے ساتھ مضافاتی علاقوں میں سڑوں کی تعمیر اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کیلئے مزید فنڈز خرچ کرنے ضرورت ہے۔ تمام مسائل و دیگر امور کا جائزہ لینے کے بعد چیف منسٹر نے عظیم تر شہر کی یکساں ترقی اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے دو تجاویز تیار کئے ہیں اور اس پر کام کرنے کا عہدیداروں کو مشورہ دیا تاکہ تمام ڈیویژنس میں آبادی کا تناسب مساوی رہے اور حلقوں کے حدود کو مدنظر رکھا جاسکے۔ دہلی کی حکومت نے دہلی کے تین میونسپل کارپوریشنس کو ایک ہی کارپوریشن میں ضم کردیا ۔ دہلی میں اپنائے گئے طریقہ کار کا مطالعہ کرنے پر بھی زور دیا۔ ایچ ایم ڈی اے حدود میں جی ایچ ایم سی کے علاوہ بوڈ اپل، مرزا گوڑہ، جواہر نگر، بنڈلہ گوڑہ جاگیر، نظام پیٹ، بڈنگ پیٹ، میرپیٹ میونسپل کارپوریشن کے بشمول 30 میونسپلٹیز شامل ہیں۔ 30 میونسپلٹیز میں ضلع رنگاریڈی کے پداعنبرپیٹ، ابراہیم پٹنم، جل پلی، شادنگر، شمس آباد، ترکانجلی، منی کنڈہ، نارسنگی، ادبٹلہ، شنکرپلی، تکوگوڑہ، ضلع میڑچل کے میڑچل، دمائی گوڑہ، ناگارام، پوچارام، گھٹکیسر، گنڈلہ پوچم پلی، تمکنڈ، کومپلی، ڈونڈیگل، ضلع یادادری بھونگیر کے بھونگیر، چوٹ اپل، پوچم پلی، ضلع سنگاریڈی کے سنگاریڈی، بولارم، تیلاپور، آمین پور، چیریال، ضلع میدک کے توپران اور نرساپور شامل ہیں۔2