ایک طویل انتظار کے بعد سیاہ پینتھر اور چیتا دونوں ایک ساتھ دیکھے گئے۔ متھن

,

   

بنگلورو۔بنگلورو نژاد ایک فوٹو گرافر نے طویل مدت کے بعد کرناٹک کے کوبینی جنگلات میں کمیاب نر سیاہ چیتا اور سیاہ مادہ چیتا کے جوڑے کا اپنے کیمرہ میں قید کیاہے۔

متھن ہونو گند جو نیشنل جیو گرافک کے ساتھ بھی کام کرتے ہیں نے کہاکہ ”میں نے اس چیتے کے جوڑی کی تصویریں کوبینی جنگلات میں لئے ہیں اس موقع کے لئے میں نے چھ دنوں تک کا انتظار کیاہے“۔

مذکورہ چیتوں پر مشتمل یہ تصویریں جو ملک بھر میں سوشیل میڈیا پر وائیر ل ہوئی ہیں‘ جنگلات کی زندگی میں دلچسپی رکھتے ہیں انہیں اور دیگر کے لئے ایک یاد گار مانی جارہی ہیں۔

حالانکہ انہوں نے فوٹو گراف ایک دو روز قبل جاری کئے ہیں‘ جبکہ 2019میں موسم سرما نے دراصل یہ تصویریں ہونوگند نے لی تھیں‘ نومبر یا ڈسمبر کا وہ مہینہ تھا۔

تصویر میں مذکورہ چیتا کا جوڑا دائیں جانب راست کیمرہ کی طرف دیکھ رہا ہے‘ مادہ چیتا سامنے ہے جبکہ جادوائی سیاہ چیتا اس کے عقب میں کھڑا ہوا ہے۔

حالانکہ دو نوں بڑی بیلوں کا موقف مستحکم مگر چوکنا دیکھائی دے رہا ہے‘ مذکورہ سیاہ چیتا اب اپنے سیاہ جسم پر چمکتی آنکھوں سے خوف ناک دیکھائی دے رہا ہے۔

دونوں بڑی بلیوں نے سوکھے ہوئے پتوں کے درمیان چھوٹی گھانس کو ڈھانک لیاہے۔خشک پتوں میں پوشیدگی کے سبب ان پنجے دیکھائی نہیں دے رہے ہیں۔

ہونوگند کے مطابق جب انہوں نے یہ تصویر لی اس وقت وہ اپنی ٹیم کے ساتھ تھے‘ اس تصویر کے لئے وہ پچھلے چھ دنوں سے مذکورہ جانور کا تعقب کررہے تھے۔

مذکورہ 31سالہ فوٹو گرافر نے کہاکہ ”میں کبانی کے جنگلات میں پچھلے پندرہ سال سے آرہاہوں اور بڑی بیلوں‘ چیتاوں اورانفرادی طور پر شیروں کا تعقب کررہاہوں۔

ہماری زندگیوں میں یہ سیاہ پینتھر کی آمد 2015سے ہوئی ہے“۔

پانچ سال قبل سیاہ پینتھرکے سامنے آنے کے بعد سے ہونوگند نے کہاکہ وہ اس کالی بڑی بلی کے سفر میں ساتھ ہیں اور اس پر نظر رکھ رہے ہیں کہ وہ کبانی کے جنگلات میں کس طرح مادہ بلیوں کے جوڑے بنارہے ہیں۔

خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ مذکورہ فوٹو گرافر نے سیاہ جانور کی تصویر اپنی سفاری گاڑی میں سے لینے میں کامیاب رہے کیونکہ محکمہ جنگلات کی فراہم کردہ گاڑی اور سفاری کے لئے مقررہ راستے سے کسی کو ہٹنے کی منظور ی نہیں ہے۔

ہونو گند نے اس لمحے کے متعلق کہاکہ ”اس کو ہم نے دیکھا ہے اس لئے ہم خوش قسمت ہیں“۔

فوٹو گرافر کے مطابق کبانی میں جانور جنگلی اور آزاد ہیں اور بنگلورو چڑیا گھر میں موجود جانوروں سے زیادہ یہاں پر ان جانوروں سے انسانوں کے لئے خوف ہے۔

انہوں نے کہاکہ کبانی کے جنگلات کافی پھیلے ہوئے ہیں‘ تاملناڈو‘ کرناٹک اور کیرالا میں پھیلے ہوئے تین سے چار قومی پارکس پر یہ مشتمل ہیں۔

کبانی جنگلات ناگر ہولی ٹائیگر ریزور (این جی ٹی) میں ہیں‘ جو کوڈاگو اور میسور اضلاع میں پھیلا ہوا ہے اور سلطنت میسور کے وقت سے اس کی حفاظت کی جارہی ہے