ای زیڈ سی اجلاس میں ممتا نے دہلی تشدد کے واقعات کو اٹھایا

,

   

بھونیشوار۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز ہوم منسٹر امیت شاہ کی موجودگی میں منعقدہ 24ویں ایسٹرن زنول کونسل(ای زیڈ سی) میٹنگ میں دہلی کے تشدد کا معاملہ اٹھایا۔بنرجی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ”اجلاس کے شروعات پر‘ میں نے کہاکہ جودہلی میں ہورہا ہے اس پر میں مایوس ہوں۔

 

وہاں پر دہلی میں رحات اور متاثرین اور مرنے والوں کے افراد خاندان کو ہنگامی صورت میں مدد کے لئے فوری راحت ناگزیر ہے“۔

انہو ں نے کہاکہ کئی لوگ جس میں ایک پولیس کانسٹبل اور ائی بی کے ملازم تشدد کی وجہہ سے مرنے والوں میں شامل ہیں۔ بنرجی نے ملک بھر میں ہم آہنگی او راہم کو یقینی بنانے کے لئے بھی حکومت سے اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”انہوں نے کہاکہ ملک میں کسی مقام پر کچھ ہوتا ہے تو وہ یقینا دوسرے علاقوں تک بھی پہنچتا ہے۔

لہذا یہ(مرکز) پر ملک میں ہم آہنگی اورامن کی برقراری کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے“۔

مذکورہ بنگال کی چیف منسٹرنے کہاکہ این آرسی‘ این پی آر او رسی اے اے پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

بنرجی نے کہاکہ ”یہاں پر کوئی این آرسی‘ سی اے اے او راین پی آر پر بات نہیں ہوئی ہے۔ وہ ایجنڈے میں بھی شامل نہیں تھا۔

انہوں نے وہ مسئلہ نہیں اٹھایااس لئے ہم بھی خاموش رہے۔

اس کے علاوہ لاء اینڈ آرڈر پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی ہے“۔ انہوں نے مغربی بنگال کے متعلق ای زیڈ سی اجلاس میں کئی مطالبات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ”مذکورہ مرکز نے ہمیں کہا ہے کہ اگلے دو مہینوں کے اندر ریاست کو اس کے جی ایس ٹی بقایاجات مل جائیں گے‘ مگر ہمیں چھ ماہ بعد مل رہے ہیں جس کی وجہہ سے معاشی بحران ہوگیاہے“۔

انہوں نے ریاستی حکومت کو فراہم کئے جانے والے فنڈس میں بھی اضافہ کا مطالبہ کیاہے۔ بنرجی نے مزیدجانکاری دی ہے کہ مذکورہ ریاست میں فانی اوربلبل جیسے دو طوفانوں سے ہوئی تباہی کے لئے کوئی راحت مرکز کی جانب سے نہیں ملی ہے