مذکورہ اے ائی یوڈی ایف چیف مولانا بدرالدین اجمل نے کہاکہ اپنے تمام حربوں میں بی جے پی ناکام ہوگئی ہے اور اب اس کے بعد ای وی ایم ہی ایک آخری سہارا بچ گیاہے۔
حیدرآباد۔کل ہند ڈیموکرٹیک فرنٹ(اے ائی ڈی یو ایف)کے سربراہ اور ایم پی بدرالدین اجمل نے جمعہ کے روز بی جے پی کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا جب آسام کے ضلع کریم گنج میں بی جے پی امیدوار کی کار سے ای وی مشین دستیاب ہوئی ہے۔
دھوبری سے رکن پارلیمنٹ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے تمام حربوں میں ناکام ہوگئی ہے اور اب اس کے پاس ای وی ایم چوری کاسہارا ہی باقی رہ گیاہے۔
مذکورہ ایم پی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ”پولرائزیشن؟ ناکام‘ ووٹوں کی خریدی؟ ناکام امیدواروں کی خریدی؟ جملہ بازی ناکام؟ دوہرا چیف منسٹر ناکام؟ سی اے اے پر دوہری بات ناکام؟“۔
انہوں نے مزیدلکھا کہ”شکست خوردہ بی جے پی کا آخری سہارا: ای وی ایم مشینوں کی چوری“ اور اس کو ”جمہوریت کا قتل“ قراردیا۔
جمعہ کے روز الیکشن کمیشن نے آسام کے راتا باری سیٹ کے ایک پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ رائے دہی کے احکامات جاری کردئے ہیں۔ایک بیان میں الیکشن کمیشن نے کہاکہ پریسائڈنگ افیسر اور دیگر تین اہلکاروں کو برطرف کردیاگیاہے۔
مذکورہ انتخابی ڈھانچہ نے کہاکہ ”حالانکہ جو ای وی ایم ملے ہیں وہ جوں کے توں ہیں‘ اس کے باوجود یہ فیصلہ کیاگیاہے کہ بوتھ نمبر40اندرا ایم وی اسکول برائے ایل اے سی 1راتاباری (ایس سی) میں دوبارہ احتیاط کے طور پر رائے دہی کرائی جائے گی“۔
اس وقت جمعرات کی رات میں آسام کے کریم گنج علاقے میں تشدد بھڑکا جب کانگریس اور اے ائی ڈی یو ایف کے کارناموں نے بی جے پی امیدوار کی کار کو انتخابات میں استعمال ہونے والے ای وی ایم مشینوں کو اسٹرانگ روم کی طرف لے جاتے دیکھا‘ حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس کو ہوا میں فائیرنگ کرنے بھی پڑی۔
ایک بیان میں الیکشن کمیشن نے کہاکہ پریسائڈنگ افیسر اور دیگر تین اہلکاروں کو برطرف کردیاگیاہے۔
مذکورہ انتخابی ڈھانچہ نے کہاکہ ”حالانکہ جو ای وی ایم ملے ہیں وہ جوں کے توں ہیں‘ اس کے باوجود یہ فیصلہ کیاگیاہے کہ بوتھ نمبر40اندرا ایم وی اسکول برائے ایل اے سی 1راتاباری (ایس سی) میں دوبارہ احتیاط کے طور پر رائے دہی کرائی جائے گی“۔
اس وقت جمعرات کی رات میں آسام کے کریم گنج علاقے میں تشدد بھڑکا جب کانگریس اور اے ائی ڈی یو ایف کے کارناموں نے بی جے پی امیدوار کی کار کو انتخابات میں استعمال ہونے والے ای وی ایم مشینوں کو اسٹرانگ روم کی طرف لے جاتے دیکھا‘ حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس کو ہوا میں فائیرنگ کرنے بھی پڑی۔