ای ڈی اہلکاروں پر حملے کے 55دن بعد شاہجہاں شیخ گرفتار

,

   

دستیاب تازہ جانکاری کے مطابق شاہجہاں کو بشرت سب ڈویثرن کورٹ کے احاطے میں مقفل رکھا گیاہے۔
کلکتہ۔ سندیشکلی میں مرکزی پولیس کے مصلح دستوں اور انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ پر منظم حملے کے 55دنوں بعد مفرور ماسٹر مائنڈ اور ترنمول کانگریس کے مقامی لیڈر شیخ شاہجہاں کو ریاستی پولیس نے گرفتار کرلیاہے۔

حالانکہ ریاستی پولیس گرفتاری کے صحیح وقت اور مقام کے متعلق خاموش ہے‘ لیکن اتفاق سے کلکتہ پائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس شیوگانانم کی جانب سے چہارشنبہ کو کئے گئے مشاہدے کے ایک دن بعدیہ گرفتاری عمل میں آیا ہے جس میں سی جے ائی کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ کوئی بھی تحقیقات کرنے والی ریاستی اور مرکزی ایجنسی شاہجہاں کو گرفتار کرسکتے ہیں جس کے متعلق پچھلے کچھ سالوں سے مقامی لوگوں کو ہراساں او رپریشان کرنے کی شکایتیں موصول ہورہی ہیں۔ طرفہ تماشہ یہ بھی ہے کہ چہارشنبہ کے روز مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری نے تبصرہ کیاتھا کہ مذکورہ ترنمول لیڈر منگل کی رات سے ”ممتا پولیس“ کی محفوظ تحویل میں ہے۔

دستیاب تازہ جانکاری کے مطابق شاہجہاں کو بشرت سب ڈویثرن کورٹ کے احاطے میں مقفل رکھا گیاہے‘ جہاں پر عدالت کی کاروائی شروع ہونے پر آج صبح پیش کرنا تھا۔

نارتھ 24پرگنا ضلع کے اطراف واکنارف میں دیکھائی دینے کا سندیشکلی میں متعدد مقامی افراد کی جانب سے دعوی کئے جانے کے بعد ریاستی پولیس پر جان بوجھ کر شاہجہاں کو پناہ دینے کے حوالے سے تنقیدیں کی جارہی تھی کیونکہ ریاستی ایڈمنسٹریشن پر شاہجہاں کے فرار رہنے پر دباؤ بڑھتا جارہا تھا۔

ترنمول کانگریس کی قیادت کا ایک حصہ یہاں تک دعوی کرنا شروع کردیاتھا کہ ریاستی پولیس انہیں گرفتار نہیں کرسکتی کیونکہ گرفتاری پر کلکتہ ہائی کورٹ نے روک لگایاہوا ہے۔

تاہم جسٹس شیو نگانانم منگل او رچہارشنبہ کے روز مسلسل واضح کیاکہ گرفتاری پر کوئی روک نہیں ہے اور سی بی ائی کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل پر روک ہے او رریاستی پولیس ای ڈی اور سی اے پی ایف کے اہلکاروں پر حملے کی جانچ کررہی ہے۔

سیاسی مبصرین کا احساس ہے کہ چیف جسٹس آف کلکتہ ہائی کورٹ کے چہارشنبہ کے روز دی گئی وضاحت کے بعد کہ گرفتاری کوئی بھی ایجنسی ریاستی اور مرکزی کرسکتی ہے‘ ریاستی پولیس پر شاہجہاں کی گرفتاری پر فوری ردعمل پیش کرنے کے لئے دباؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

سندیشکلی پچھلے کچھ ہفتوں سے گرما گرم سیاست کا حصہ بنا ہوا ہے مقامی لوگ بالخصوص خواتین شاہجہاں اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے پچھلے کئی سالوں سے مظالم سمیت جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے سڑکوں پر اتر گئے ہیں۔