ای ڈی کی تحویل سے فوری رہائی کی مانگ کے ساتھ نواب ملک کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سنوائی

,

   

ای ڈی نے اقلیتی ترقی کے وزیر ملک کو 23فبروری کے روز انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے ساتھیوں سے مبینہ تعلق والی ایک جائیداد کے لین دین میں گرفتار کیاتھا۔


نئی دہلی۔ چہارشنبہ کے روز, سپریم کورٹ نے مہارشٹرا منسٹر او راین سی پی لیڈر نواب ملک کی جانب سے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحویل سے ان کی فوری رہائی کے ضمن میں ہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کردہ درخواست ضمانت پر سنوائی کے لئے رضامندی ظاہر کردی ہے۔


چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کی قیادت والی بنچ نے اس کیس میں سنوائی کے لئے رضامندی اس وقت ظاہر کی ہے جب سینئر وکیل کپل سبل ملک کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے اس کیس پر فوری سنوائی کا ذکر کیاتھا۔

سبل نے عدالت عظمیٰ کو بتایاکہ”یہ نواب ملک کا معاملہ ہے جس پر ای ڈی کاروائی کررہی ہے۔سال2005میں یہ ایکٹ نافذ ہوا ہے اور اس سے قبل2000میں لین دین ہوا تھا۔لین دین کو22سال قبل پیش آیاہے اس کو آگے بڑھانے کی کوشش کی گئی ہے“۔

اس پر سی جے ائی نے کہاکہ ”جی ہاں ہم اس کو فہرست کررہے ہیں“۔ملک نے ممبئی ہائی کورٹ کے 15مارچ کے احکامات کو چیالنج کیاتھا جس کو یہ کہتے ہوئے درخواست مسترد کردی گئی تھی کہ محض خصوصی پی ایم ایل اے ایکٹ کے احکامات کے تحت ان کو تحویل میں رکھنے کا فیصلہ ان کی حمایت نہیں ہونے کی وجہہ سے اس کو غلط یا غیر قانونی نہیں کہاجاسکتا ہے۔

ملک کو ای ڈی کی جانب سے پی ایم ایل اے کے قانون کے تحت گرفتار کئے جانے کے بعد انہوں نے حبس بیجا کی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے دعوی کیاتھا کہ ای ڈی کی گرفتاری اور ان کا مسلسل ریمانڈ غیر قانونی ہے

ہائی کورٹ نے کہاتھا کہ ای ڈی کے ہاتھوں ملک کی گرفتاری قانون کے دائرے میں ہے اور بعدازاں مناسب کارو ائی کے بعد ای ڈی کی تحویل میں پھر عدالتی تحویل میں انہیں بھیج دیاگیاتھا۔

ای ڈی نے اقلیتی ترقی کے وزیر ملک کو 23فبروری کے روز انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے ساتھیوں سے مبینہ تعلق والی ایک جائیداد کے لین دین میں گرفتار کیاتھا۔