ای ڈی کے فیصلے کو چیالنج کرنے کے لئے صحافی رانا ایوب نے دہلی ہائی کورٹ پر دی دستک

,

   

صحافی نے ہندوستان سے باہر ان کے سفر کے لئے اہلیت کی عدالت سے ہداتیں جاری کرنے کی مانگ کی ہے
نئی دہلی۔ صحافی رانا ایواب نے جمعرات کے روز عدالت ہائی کورٹ پر دستک دیتے ہوئے انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے فیصلے کو چیالنج کیاہے جس میں انہیں بیرونی ممالک سفر کرنے کی منظوری نہیں دی گئی ہے اور لندن کے راستے میں انہیں ائیرپورٹ پر روک دیاگیاتھا۔

صحافی نے ہندوستان سے باہر ان کے سفر کے لئے اہلیت کی عدالت سے ہداتیں جاری کرنے کی مانگ کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اگر کوئی لوک اؤٹ سرکولر ہے تو اس کو بھی کالعدم قراردینے کی مانگ کی ہے۔

رانا ایوب کے وکیل نے جمعرات کے روز کارگذار چیف جسٹس ویپن سانگھی کی بنچ کے سامنے جمعرات کے روز اس بات کا ذکر کیاکہ ایوب کو ائیر پورٹ پر لندن کے لئے روانگی سے روک دیاگیا کیونکہ وہ منی لانڈرنگ معاملے میں ایک ملزم ہیں جس کی جانچ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کررہی ہے۔اس معاملے پر جمعہ کے روز دوبارہ سنوائی ہوگی۔

اس درخواست میں کہاگیاہے کہ 29مارچ2022کو مذکورہ درخواست گذار چھتراپتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر پہنچی تاکہ لندن کے پرواز میں بیٹھیں‘ جو14:25گھنٹوں کو روانگی کے لئے مقرر تھی تاکہ دنیابھر میں خاتون صحافیوں پر ہونے والے سائبر حملے پر متعلق ایک پروگرام سے خطاب کرسکیں‘ اس کے علاوہ ہندوستان میں صحافت کے موقف پر بھی ان کاکلیدی خطاب تھا۔

تاہم 12بجے دوپہر کے قریب میں مذکورہ درخواست گذار کو ایمیگریشن کاونٹر سے متعلق روم میں تحویل میں لے لیاگیا اوروزرات داخلی امور کے ایمیگریشن افیسران کو جانکاری دی گئی جو درخواست گذار کے فائل پر کچھ ”ریمارکس“ کے بارے میں وضاحت طلب کی تھی۔

اس کے بعد درخواست گذار کو مطلع کیاگیا ہے کہ ایم ایچ اے کے افسران کو ای ڈی سے ہدایت ہے کہ وہ درخواست گذارکو لندن جانے والی پرواز میں سوار ہونے کی اجازت نہ دیں اور اس کے پاسپورٹ پر ایمیگریشن اسٹامپ’منسوخ‘پر لگادیاگیاتھا‘ درخواست میں یہ الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

درخواست گذار صحافی نے الزام لگایا ہے کہ جواب دہندگان کے بے ہودہ رویہ سے ہراساں کیاگیا ہے‘ ان کی تذلیل کی گئی ہے اور ان کی توہین کی گئی ہے اور لندن واٹلی میں صحافیوں کی تقریبات کے منتظمین کو بھی نقصان اٹھانا پڑا ہے او 29مارچ2022کو درخواست گذار کی ائیر پورٹ پر من مانی حراست کی وجہہ سے شدیدتکلیف اورپریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

د رخواست میں تحریر کیاگیا ہے کہ درخواست گذار کو بطوری عالمی میڈیا کے رکن اور قومی میڈیابرداری کا حصہ ہونے کے سبب پیشہ وارانہ طور پر دنیا بھر میں اکثر سفر کرنے کی ضرورت ہے اوراس طرح کے سفر پر غیرمعقول‘ من مانی اوربدتمیزی کی پابندیاں درخواست گذار کے اظہاررائے اور اظہار خیال کی آزادی اور اپنے پیشے پر عمل کرنے کے حق کی براہ راست خلاف ورزی ہے