اے ائی ایم ائی ایم کے سابق ساتھی ایس بی ایس پی سرابرہ اوم پرکاش راجبہار نے یوپی بی جے پی صدر سے ملاقات کی

,

   

لکھنو۔سہل دیو بھارتیہ سماج پارٹی(ایس بی ایس پی) کے قانون ساز اور اے ائی ایم ائی ایم کے سابق ساتھی اوم پرکاش راجبہار نے منگل کے روز بی جے پی کی ریاستی یونٹ کے صدر سواتنترا دیو سنگھ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ہے۔

اچانک ہوئی اس ملاقات نے اترپردیش کی سیاست میں ایک نیا سیاسی موڑ لادیاہے۔اترپردیش کے انتخابات اور راج بہار کے یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کی کابینی سے بیدخلی کے دوسال بعد یہ ملاقات پیش ائی ہے۔

سال2017کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ مفاہمت سے انہوں نے الیکشن لڑا اور سال2019 میں بی جے پی ساتھ سیٹوں کی تقسیم سے ناراضگی کے پیش نظر انہیں پسماندہ طبقات کی فلاح وبہبود کی وزرات سے نکال دیاگیاتھا۔

نکالے جانے کے بعد راج بہار نے ”بھاگیہ داری سنکلپ مورچہ‘‘ جو دس سیاسی جماعتوں پر مشتمل کا قیام عمل میں لایا او راس کی قیادت ان کی ہی پارٹی ایس بی ایس پی نے کی اور اتحادیوں کے ساتھ جلسوں کا انعقاد عمل میں لانا شروع کردیاتھا۔

اس کے علاوہ انہوں نے اپنی سابق ساتھی بی جے پی پر پسماندہ طبقات کے خلاف کام کرنے اور ان کے لئے کچھ نہیں کرنے کا بھی مورد الزام ٹہرانا شروع کردیاتھا۔

اس کے علاوہ انہوں نے سارے اہم لیڈروں سے ملاقاتیں شرو ع کریں جس میں اے ائی ایم ائی ایم کے اسدالدین اویسی‘ اے اے پی کے سنجے سنگھ‘ سابق چیف منسٹر اترپردیش اکھیلیش یادو‘ او رپرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے صدر شیو پال سنگھ شامل ہیں۔

جنوری 2021میں مذکورہ ایس بی ایس پی کے سربراہ نے اسدالدین اویسی کے ساتھ سلسلہ وار ملاقاتیں کی اور یوپی الیکشن کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ ملکر مقابلہ کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کی تھی۔

ایک گھنٹہ سے زائد سواتنترا دیو کے گھر پر چلی ملاقات کے بعد راج بہار نے کہاکہ ”اگر کوی طبقہ کے اساس پر مردم شماری‘ سماجی انصاف‘ دلوتوں اور پسماندہ طبقات کے لئے تحفظات پر کام کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوں‘ بصورت دیگر میں نے واضح ایجنڈہ بنایا ہے‘ اگر کوئی آنا چاہتا ہے تو وہ ’بھاگیا داری سنکلپ مورچہ‘ میں شامل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ اترپردیش کا اگلا چیف منسٹر پسماندہ طبقات سے ہوگا۔ راج بہار نے کہاکہ ”سال2011 کی مردم شماری کے مطابق ہندوستان میں پسماندہ طبقات کی آبادی کا تناسب52فیصد ہے۔ یوپی کو ایک ایسا چیف منسٹر چاہئے جس کا تعلق پسماندہ طبقات سے ہو“۔

کانگریس کے ریاستی یونٹ کے صدر اجئے کمار لالو نے ایس بی ایس پی سربراہ کی آج کی ملاقا ت پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ راج بہار کی بی جے پی میں واپسی مذکورہ لیڈر کی خودکشی کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا۔

کانگریس کے ایک ترجمان سریندر راجپوت نے کہاکہ ”کیا بی جے پی نے بھاگیا داری سنکلپ مورچہ تشکیل دیاہے؟“۔

سماج وادی پارٹی نے بھی کہاکہ بی جے پی 2022انتخابات میں شکست سے خوفزدہ ہے اور وہ بے چینی کے ساتھ اتحاد تلاش کررہی ہے اور اسی وجہہ سے ایس بی ایس پی سربراہ سے ملاقات کی ہے۔

درایں اثناء راج بہار نے بھاگیا داری سنکلپ مورچہ اسی یقین کا اظہار کیاہے کہ 2022کے یوپی انتخابات کے بعد بھاگیا داری سنکلپ مورچہ کی اگلی حکومت بنے گی۔