اے پی کابینہ میں بھی سیاہ قوانین پر عمل نہ کرنے قرارداد کا تیقن

,

   

13 اضلاع کے مسلم قائدین و اراکین اسمبلی سے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کا بیان
امراوتی ۔ 3 ۔ مارچ (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر امجد باشاہ نے آج وجئے واڑہ میں چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی سے ملاقات کی ، اس موقع پر ریاست کے 13 اضلاع سے آئے مسلم قائدین اور اراکین اسمبلی بھی موجود تھے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر ایس بی امجد باشاہ نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے وفد کو یہ تیقن دیا ہے کہ ریاستی کابینہ میں این پی آر اور این آر سی کے خلاف عمل نہ کرنے کی ایک قرارداد منظور کریں گے ، اس کے علاوہ آئندہ بجٹ سیشن میں اسمبلی میں بھی ایک قرارداد این پی آر اور این آر سی کے خلاف منظور کی جائے گی ۔ مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ یہ وائی ایس آر کانگریس حکومت مسلم اقلیتوں کو ساتھ لے کر چلنے والی حکومت ہے ۔ جس طرح سے ان کے والد آنجہانی چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے مسلمانوں کو ہر لحاظ سے تعاون کیا، ان کے لئے 4 فیصد تحفظات کو یقینی بنایا، اسی طرز پر وائی ایس آر کانگریس پار ٹی حکومت ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ریاست کے مسلمانوں کی ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بنانے پر عمل پیرا رہے گی۔ ریاست کے مسلمانوں کو کسی بھی قانون سے این پی آر سے یا این آر سی سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ریاستی حکومت نے ان قوانین کے خلاف اسمبلی اور کابینہ میں ایک قرارداد منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بجٹ سیشن میں اس قرارداد کو منظور کرلیا جائے گا ۔ مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ریاست کی حکومت ہر موڑ پر ریاست کے مسلمانوں کے ساتھ ہے اور ان کے مفادات سے کسی طرح کی مفاہمت نہیں کی جائے گی ۔ چاہے کیسے بھی حالات کیوں نہ ہوں ، ریاست میں مسلمانوں میں سے کسی ایک کے خلاف بھی ناانصافی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔