بابری مسجد انہدامی کی 27 ویں سالانہ یاد پر یوم سیاہ

,

   

پرانے شہر میں پولیس چوکسی کئی علاقوں میں تعلیمی و تجارتی ادارے بند
حیدرآباد /6 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) ایودھیا میں بابری مسجد کی انہدامی کی 27 ویں سالانہ یاد کا دن جمعہ کو امن و سکون کے ساتھ گذر گیا جس پر عوام اور پولیس نے راحت کی سانس لی اگرچہ شہر میں کسی گڑبڑ کے اندیشوں کے بارے میں کسی بھی ذرائع سے کوئی خوفیہ اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی لیکن جمعہ کو یوم سیاہ ہونے کے سبب پولیس کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کیلئے مجبور ہونا پڑھا تھا ۔ اس سال کا یوم سیاہ اس لئے بھی اہمیت کے حامل تھا کہ سپریم کورٹ نے ایودھیا تنازعہ اپنے ایک کلیدی فیصلے میں متنازعہ مقام پر رام مندر تعمیر کرنے کی اجازت دی تھی ۔ سٹی پولیس نے احتیاطی اقدامات کے طور پر بنیاد پرست تنظیم درس گاہ جہاد و شہادت ( ڈی جے ایس ) کے چند کارکنوں کو تحویل میں لیا تھا اور اس تنظیم کے صدر عبدالماجد اور ایک متنازعہ مبلغ محمد نصیر الدین کو گھر پر نظر بند رکھا تھا ۔ ریاپڈ ایکشن فورس کے پلاٹونس مکہ مسجد اور قریبی علاقوں میں تعینات کئے گئے تھے ۔ پرانے شہر کے تمام حساس علاقوں میں پولیس پٹرولنگ جاری رہی اور پولیس پٹرولنگ کے علاوہ مشتبہ افراد کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی گئی تھی ۔ پرانے شہر کے اکثر علاقوں میں 6 ڈسمبر جمعہ کو یوم سیاہ مناتے ہوئے کئی تجارتی و تعلیمی اداروں کو بند رکھا گیا ۔ حیدرآباد پولیس کمشنر انجنی کمار نے انتظامات کی نگرانی کی ۔