بابری مسجد کومہندم کرکے ”تاریخی غلطی“ کو درست کیاگیاہے۔ جاویڈیکر

,

   

نئی دہلی۔غیر ملکی حملہ آوروں نے رام مندر کو منہدم کیاتھا کیونکہ وہ جانتے تھے ہندوستان کی روح اس میں بستی ہے‘ مرکزی وزیر پرکاش جاویڈیکر نے اتوار کے روز یہ بات کہی ہے۔

رام جنم بھومی مندر نیدھی سمرپن ابھیان کے دہلی میں عطیہ دہندگان کی تہنیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ مرکزی وزیر نے کہاکہ ایودھیا میں بابری مسجد کی 6ڈسمبر 1992کو انہدام کے ذریعہ ایک ”تاریخی غلطی“ کا سد باب کیاگیا ہے۔


بابر
جاویڈیکر نے کہاکہ ”جب غیر ملکی حملہ جیسے بابر ہندوستان ائے انہوں نے کیوں رام مندر کو مندر کرنے کا انتخاب کیا؟ کیونکہ وہ جانتے تھے رام مندر میں ملک کی روح بستی ہے۔

انہوں نے متنازعہ ڈھانچہ وہاں پر تعمیر کیا‘ وہ مسجد نہیں تھی۔ جہاں پر نماز ادا کی نہیں جاتی ہے اس کہ وہ ایک مسجد نہیں ہے۔

ایک تاریخی غلطی کو 6ڈسمبر 1992کوختم کیاگیاہے“۔انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہاکہ وہ کس طرح ”حملہ آوروں کے شواہد کو ختم“ کرنے کا حصہ تھے اورکہاکہ ”تاریخی غلطی کو سدھار“ لانے کے جب وہ موجود تھے۔

جاویڈیکر نے مزیدکہاکہ ”میں 6ڈسمبر1992کو بنائے گئی تاریخ کا ایک عینی شاہد تھا۔ اس وقت میں بھارتیہ یوا مورچہ کے لئے کام کرتاتھا۔ ایک کارسیوک کے طور پر میں ایودھیا میں تھا۔

لاکھوں کارسیوک وہاں پر تھے۔ اس سے قبل رات کو ہم نے وہاں پر رات گذاری اور تین گنبدوں کو دیکھا۔ اگلے روز ملک نے دیکھا کہ کس طرح ایک تاریخی غلطی کا سدباب کیاگیاتھا“


مقامات کے نام
مذکورہ وزیرنے کہاکہ حملہ آوروں کی شواہد کو تمام ممالک نے ہدف کیاہے اور مزیدکہاکہ ”ہم نے ناموں اور مقامات کو تبدیل کیاہے‘ جو ملک کے وقارکاحصہ بنا ہے“۔

انہوں نے سامعین سے استفسار کیاکہ وہ ملک کے تمام گھروں تک پہنچیں اور ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر کے لئے چندہ دینے کے لئے کہیں۔

جاویڈیکر نے مزیدکہاکہ ”اگر کم لوگوں سے رام مندر کی تعمیر کے لئے مدد کا استفسار کریں گے تووہ خوشی سے عطیہ دیں گے۔ ہمیں ہر گھر تک رسائی کرنا ہے۔ لوگ 10سے 10کروڑ تک کا تعان کررہے ہیں۔ بعض تو اس سے زیادہ بھی کررہے ہیں“۔