بارک اوباما نے اربوں ڈالر’دہشت گرد‘ ایران کی جھولی میں ڈالے: مائیک پنس

   

واشنگٹن ۔ 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی نائب صدر مائیک پنس نے سابق صدر بارک اوباما کی انتظامیہ پر ایران کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پرکڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سابق صدر نے ایرانی دہشت گردانہ پالیسی کو نظرانداز کیا اور ایران کی جھولی میں اربوں ڈالر کی رقم ڈالی گئی۔ میڈیا کے مطابق امریکی نائب صدر کا کہنا ہے کہ سابق صدر نے ایران کے ساتھ نام نہاد نیوکلیئر معاہدہ کیا اور اس معاہدے سے ایران نے خوب فائدہ اٹھایا۔ایران کو اس کے بیرون ملک منجمد اربوں ڈالر مل گئے۔ٹویٹرپر پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ میں امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تہران کے ساتھ طے پایا نیوکلیئر سمجھوتہ ختم اور پاسداران انقلاب کی ‘قدس’ فورس کے سربراہ کمانڈر قاسم سلیمانی کو قتل کرکے بہت اچھا کیا۔ سابق صدر کی پالیسی ایران نوازی پرمبنی تھی۔ انہوں نے ایرانی دہشت گردوں کو اربوں ڈالر کی رقم سے نوازا۔مائیک پنس نے مزید کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ طئے پائے معاہدے کو منسوخ کیا اور ایک ایسے شخص کو جس کے ہاتھ امریکیوں کے خون سے رنگین تھے کو کیفرکردار تک پہنچایا۔ سلیمانی اب نہیں رہا اور نہ ہی ایرانی دہشت گردوں کے لیے اب ڈالر ہوں گے۔امریکی نائب صدر مائیک پنس نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں موصول ہونے والی انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ایرانی نظام نے مسلح ملیشیاؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی مفادات پر حملے نہ کریں۔ اس سلسلے میں ایرانی ملیشیاؤں کو عراقی حزب اللہ ملیشیا کے انجام سے خبردار کیا گیا ہے جس کے ٹھکانوں کو امریکی حملوں کا نشانہ بننا پڑا۔