بانچھ کا طعنہ برداشت کرنے والی عورت نے 74سال کی عمر میں جڑواں بچوں کو جنم دیا

,

   

گنٹور۔ ریاست آندھرا پردیش کے ایسٹ گودواری ضلع کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والی74سالہ عورت نے جمعرات کے روز جڑواں بچوں کو جنم دے کر سب کو حیران کردیااور سب سے معمر ماں بھی بن گئی۔اس عورت کی ایک کسان سے 57سال قبل ہوئی تھی‘ ائی وی ایف کا اپریشن کرایاتھا۔

YouTube video

چار ڈاکٹروں پر مشتمل ایک ٹیم نے اس حصہ کا اپریشن کیاتھا جس کے بعد جڑواں بچے تولد ہوئے۔یارماتی سیتار اما راجو راؤ نیل پارتھی پوڈی گاؤں کے ایک کسان ہیں نے 1962میں مانگایماں سے شادی کی تھی۔

کئی مندروں اور ڈاکٹرس کے چکر کاٹنے کے باوجود حمل رک نہیں پارہاتھا۔مانگایماں نے کہاکہ اولاد نہ ہونے کا بوجھ میں نے گذرے سالوں کس طرح برداشت کیاہے اس کا احساس مجھے ہی ہے۔

انہوں نے ٹی او ائی کو بتایا کہ ”لوگ مجھے ملزم کی آنکھوں سے دیکھتے جیسے میں نے کوئی گناہ کیاہے۔ پڑوسی مجھے بانجھ ا ور اسی طرح کے ناموں سے پکارتے۔

تاہم میرے شوہر ہمیشہ ایک چٹان کی طرح میرے ساتھ کھڑے رہے“پرجوش راجا راؤ جس کو بھروسہ ہے وہ اچھے انداز میں اپنی لڑکیوں کی پرورش کرلیں گے نے کہاکہ ”آج زمین پر ہم خوش نصیب جوڑا ہیں۔ جس کے اپنی اولاد ہے“۔

ایک سال قبل جب یہ جوڑا ائی وی ایف ماہر ڈاکٹر سانا کالیا اوماشنکر سے گنٹور میں ملانے کے بعد والدین بننے کی خواہش ختم کرلی تھی۔

ڈاکٹر اوما شنکر نے علاج شروع کرنے سے قبل ایک میڈیکل بورڈ برائے کارڈیالوجسٹ‘ گیاناکولوجسٹ اور ماہر اطفال سے بات کی تھی۔

مذکورہ ڈاکٹرس نے ائی وی ایف کا راستہ اختیار کیاکیونکہ مانگایماں ماہ واری کے عمر پار کرچکی تھیں۔

اوما شنکر نے ٹی او ائی کو بتایا کہ ”مریض کو بھروسہ میں لیتے ہوئے ان سے معاہدہ کیاگیا‘ ہم اس کی فوری تفصیلات نہیں بتائیں گے۔

مگر ہم اصولوں کے پابند رہیں گے“۔ پہلے ائی وی ایف عمل میں مانگایماں کو حمل ہوگیا۔ ان کو نگرانی میں رکھا گیا۔ مذکورہ 74سال عمر کی مضبوط صحت نے ہمارا کام او رآسان کردیا۔

کئی دور کے نفسیاتی جانچ بھی کی گئی تاکہ انہیں ذہنی طور پر مضبوط کیاجاسکے۔ڈاکٹر اوما شنکر نے کہاکہ ”ماں او ربچے دونوں بہتر ہیں۔

دس ڈاکٹرس نے نو ماہ تک ان کی صحت پر نظر رکھی۔ یہ طبی معجزہ سے کم نہیں ہے“۔ راجا راؤ نے کہاکہ ”ڈاکٹر س کی محبت اوراوپر والے کے کرم سے میں دو بٹیوں کا باپ بن گیاہوں“ انہوں نے اسپتال میں میٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔

مانگایماں نے کہاکہ ”میں بہت خوش ہوں۔ 54سال بعد اوپر والے نے ہماری دعائیں سنیں“۔

اس واقعہ کے ساتھ ہی 74سال کی عمر میں ائی وی ایف کے طریقہ کار ماہر نسواں ڈاکٹرس کی جانب سے سوال کھڑے کئے جانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

تاہم ڈاکٹر اوما شنکر نے کہاکہ قانون پر عمل کرتے ہوئے ہم نے یہ کام انجام دیاہے