بحرین۔ حجاب پوش عورت کا داخلہ سے روکنے کے بعد ہندوستانی ریسٹورنٹ مہر بند

,

   

حجاب میں نقاب پوش عورت کو داخل ہونے کے روکنے کے بعد انتظامیہ نے بحرین میں ایک ہندوستانی ریسٹورنٹ کو مہر بند کردیاہے۔ یہ واقعہ بیران لانٹینس میں پیش آیا جہاں پر ملک کی درالحکومت مناماں کے عدلیہ علاقے میں ایک ہندوستانی ریسٹورنٹ واقع تھا۔

واقعہ کے بعد مذکورہ ریسٹورنٹ نے سوشیل میڈیا ہینڈل پر ایک رسمی معافی نامہ جاری کیاہے۔ انسٹاگرام پر جاری کردہ معافی نامہ میں کہا گیا ہے کہ 35سالوں سے یہ ریسٹورنٹ اپنے خدمات پیش کررہا ہے اور تمام قوموں کامملکت میں استقبال کرتا ہے‘ اس غلطی پر شرمندہ ہے جو منیجر کی جانب سے کی گئی ہے۔

جب یہ واقعہ پیش آیاتھا اس وقت یہ حجاب پوش عورت اپنے دوستوں کے ساتھ اس ریسٹورنٹ کوگئی تھیں۔ سوشیل میڈیا پر شیئر ایک ویڈیو میں ریسٹورنٹ جانے والی عورت کی ایک دوست نے اظہار کیاکہ”میں حیران ہوگئی جب میری اُس دوست کو ریسٹورنٹ میں حجاب پہننے کی وجہہ سے داخل ہونے نہیں دیاگیاہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ریسٹورنٹس کو اس طرح کے فیصلے لینے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ یہ وہ ملک ہے جہاں پر مسلمان اکثریت میں ہیں“۔

دی ڈیلی ٹرابیون کی خبر ہے یہ واقعہ اس وقت سرخیوں میں آیا جب ریسٹورنٹ عملے کی جانب سے ایک حجاب پوش عورت کو داخل ہونے سے روکنے کا ویڈیو سوشیل میڈیاپر منظرعام پر آیاتھا۔

ایک سرکاری خط میں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ مذکورہ منیجر جو کہ ایک ہندوستانی ہے خدمات سے برطرف کردیاگیاہے۔

رپورٹس کے مطابق بحرین ٹورازم اور نمائش اتھاریٹی نے اس معاملے میں ایک تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور تمام سیاحتی ادروں کو مملکت سے ٹکرانے والی کسی بھی پالیسی سے اجتناب کی ہدایت دی ہے۔

ایک ایسے وقت میں یہ واقعہ منظرعام میں آیاہے جب ملک کی جنوبی ریاست کرناٹک میں 2023میں ہونے والی اسمبلی انتخابات سے عین قبل حجاب کو لے کرہنگامہ چل رہا ہے اور ریاست کے ہائی کورٹ نے بی جے پی کی زیر قیادت ریاستی حکومت کے تعلیمی اداروں میں حجاب کے استعمال پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھاہے۔