برج بھوشن کیخلاف تحقیقات سے اتفاق، پہلوانوں سے مصالحت

,

   

ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخابات پر بھی رضامندی، تعطل ختم، وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کی پہلوانوں سے بات چیت

نئی دہلی : ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کیخلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں اور مرکزی حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔ احتجاجی پہلوان بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک نے بدھ (7 جون) کو مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً چھ گھنٹے تک جاری رہی۔اس کے بعد انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ حساس معاملے پر پہلوانوں کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس میٹنگ میں دہلی پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات مکمل کرکے 15 جون تک چارج شیٹ داخل کرے۔ٹھاکر نے کہا کہ ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات 30 جون تک ہوں گے۔الیکشن نہ ہونے تک کمیشن کی کمیٹی سے دو افراد کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈبلیو ایف آئی کی اندرونی شکایات کمیٹی بنانے اور اس کی چیئرمین خاتون کو بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ خواتین ریسلرز کو ضرورت کے مطابق سکیورٹی ملے۔خبر رساں کے مطابق ریسلر ساکشی ملک نے میٹنگ کے بعد کہا کہ دہلی پولیس 28 مئی کو کھلاڑیوں کیخلاف درج ایف آئی آر واپس لے گی۔ ہمارا احتجاج 15 جون تک ملتوی کیا جائے۔دوسری جانب بجرنگ پونیا نے کہا کہ ہم نے احتجاج کو 15 جون تک ملتوی کر دیا ہے، یہ تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔دراصل 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے موقع پر پہلوانوں نے مہیلا مہاپنچایت منعقد کرنے کے لیے آگے بڑھنے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن دہلی پولیس نے ان کھلاڑیوں کو امن و امان خراب کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔اس کے بعد پہلوان ساکشی ملک، ونیش پھوگٹ اور بجرنگ پونیا اپنے تمغوں کے گنگا برد کرنے ہریدوار پہنچے، لیکن یہاں انہیں کسان لیڈر نریش ٹکیت نے روک دیا۔احتجاج کرنے والے پہلوانوں کا کہنا ہے کہ جب تک برج بھوشن سنگھ کو گرفتار نہیں کیا جاتا وہ اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔