برخاست شدہ بی ایس ایف جوان تیج بہادر نے پھر کیا اپنی قسمت ازمانے کا اعلان۔ کٹھر کے خلاف لڑسکتے ہیں انتخاب

,

   

2019کے عام انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف انتخابات لڑنے کے غرص سے پرچہ نامزدگی کرنے والے بی ایس ایف جوان تیج بہادر نے اب ہریانہ کے اسمبلی انتخابات میں اپنی قسمت آزمائیں گے، بتایا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ منوہر لال کٹھر کو ٹکر دینے جا رہے ہیں، اور انہیں امید ہے کہ انکو کامیابی مل کر رہے گی۔ آپ کو بتادیں کہ 2019کے عام انتخابات انکے پرچہ نامزدگی کو تعصب کی بنا پر خارج کردیا گیا تھا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ان سے بات کرکے کہا کہ وہ کٹھر کے خلاف لڑکر سرخیوں میں انے کا ارادہ نہیں رکھتے بلکہ انکا مقصد بی جے پی حکومت بے کسانوں اور جوانوں کا جو حال کیا ہے اسکو سامنے لانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اب تک حتمی فیصلہ نہیں لیا ہوں اس سلسلے میں میں سماج وادی لیڈران سے بات کروں گا۔

انکامزید کہنا تھاکہ میں چاہتا ہوں کہ الیکشن لڑوں اور بی جے پی حکومت میں جوانوں پر جو ظلم ہوا ہے، کسانوں و سرکاری ملازمین کی جو ابترحالات ہیں، اس کو سامنے لاؤں۔ میں چاہوں گا کہ وزیر اعلیٰ کے خلاف انتخاب لڑ کر بی جے پی کی خامیاں سب کے سامنے آئے۔

قابل ذکر ہے کہ تیج بہادر یادو کا تعلق ہریانہ کے مہندر گڑھ ضلع واقع گاؤں رتاکلاں سے ہے، لیکن ان کی فیملی اس وقت ریواڑی میں رہتی ہے۔ وہ پانچ بھائی بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں۔ تیج بہادر کا کہنا ہے کہ آج کل وہ کھیتی باڑی کے ذریعہ اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کی بیوی شرمیلا یادو ریواڑی میں ایک کارخانے میں مزدور کی شکل میں کام کرتی ہیں۔