بریلوی علماؤں نے پاکستان میں اقلیتوں پر حملے کی مذمت کی

,

   

بریلی۔اتحاد ملت پارٹی کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان او رمولانا شہاب الدین رضوی بریلوی جنرل سکریٹری علمائے اسلام نے پاکستان میں اقلیتو ں پر حملو کی سخت الفاظوں میں مذمت کی ہے۔

ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں ایک سکھ لڑکی کو مبینہ زبردستی شادی اورتبدیلی مذہب کرایاگیاہے‘ مذکورہ علمائے نے کہاکہ کسی کو بھی زبردستی جبر کے ذریعہ اسلام میں داخل نہیں کیاجاسکتا ہے۔

مذکورہ علماؤں نے پاکستان سے اس طرح کی سرگرمیوں پر روک کا استفسار کیا او رمزیدکہاکہ بعض تنظیمیں اسلامی اصولوں کے خلاف کام کررہے ہیں اور ایسی سرگرمیوں کو ”مخالف اسلام“ قراردیاجانا چاہئے۔

ان کا کہنا ہے کہ اسلام دنیا بھر میں اپنے اصولوں کی وجہہ سے بنا ہے اورہندوستان میں دوسرے مذاہب کے ساتھ ملکر ہندوستان کی ”گنگاجمنی تہذیب“ بنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ”پاکستان میں کوئی قوان نہیں ہے اور لوگ مذہب کے نام پر سرگرمیوں میں ملوث ہیں‘ اسلام کا نام خراب کررہے ہیں۔

اگر اسلام کی ان کے پاس حقیقی تعلیم ہوتی تو وہ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوتے تھے۔ اپنے معلومات میں اضافہ کے لئے ایسے لوگوں کوچاہئے کہ وہ اعلی حضرت کی لکھی کتابوں کا مطالعہ کریں“۔

اپنی پریس ریلیز میں مذکورہ علماؤں نے مزیدکہاکہ پاکستان میں منادر دیگر مذہبی مقامات کے انہدام سخت قابل مذمت اقدام ہے جس کی اسلام میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اس طرح کی سرگرمیوں اسلام کی شبہہ کو خراب کرتے ہیں اور دیگر مملاک میں رہنے والے اس کی قیمت ادا کرتے ہیں“