بریلی میں مجسمہ امبیڈ کر نصب کرنے کو لے کر تصادم میں 12افراد پر مقدمہ درج

,

   

بریلی۔پولیس نے بتایاکہ مبینہ سرکاری اراضی پر نصب بی آر امبیڈ کر کے مجسمہ کو نکالنے کے معاملے میں پولیس پر پتھر بازی اور مدبھیڑ کے واقعہ پر اؤنلا میں 12افراد پر مقدمہ درج کیاگیاہے۔

یہ واقعہ سرولی پولیس اسٹیشن کے تحت ساہوکار علاقے میں پیش آیاجہاں مبینہ سرکاری اراضی پر اتوار کی رات میں کچھ لوگوں نے امبیڈ کر کا مجسمہ لاکر کھڑا کردیاتھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جب پولیس پیر کی صبح شکایت ملنے پر پہنچی تو مقامی لوگ جس میں بڑی تعداد میں خواتین شامل تھے پولیس کے ساتھ ان کی مدبھیڑ ہوئی۔

ان کا کہنا ہے کہ حالات کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس شل برسائے اور تصادم کے ضمن میں 12افراد پر مقدمہ درج کیاہے۔

جانکاری ملنے پر ایس ڈی ایم وید پرکاش مشرا اور سرکل افیسر (سی او) اجئے کمار گتم سائرولی پولیس اسٹیشن پہنچے جہاں پر بھیم آرمی لیڈر ویپن ساگر بھی معاملے پر تبادلے خیال کرتے ہوئے موجود تھے۔

انتظامیہ نے فیصلہ کیاکہ سرکاری اراضی پر وہ مجسمہ کی اجازت نہیں دیتے اس لئے مجسمہ کو وہاں سے ہٹادیں گے۔جب پولیس مجسمہ ہٹانے کے لئے موقع پر پہنچی تو عوام کی سخت مزاحمت کا انہیں سامنا کرنا پڑا‘ اور حالات پر قابو پانے کے لئے دیگر پولیس اسٹیشنوں سے بھی انہیں عملہ طلب کرنا پڑا۔

مذکورہ سرکل افیسر کا کہنا ہے کہ جیسے ہی پنچایت نے مجسمہ نکالنا شروع کیا‘ موقع پر موجود خواتین زیادہ مشتعل ہوگئے اور پولیس پر پتھر برسانے شروع کردئے اورلاٹھیوں سے حملہ کیا۔ آخر کار پولیس ایک پک آپ گاڑی میں مجسمہ پولیس اسٹیشن لے کر چلے گئے۔

سپریڈنٹ آف پولیس (رورل) راج کمار اگروال کہاکہ بعض لوگوں نے اس مسئلہ پر ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی مگر انتظامیہ نے روک تھام کے ساتھ مجسمہ ہٹادیاہے۔ ایس پی نے کہاکہ جب چبوترے پر مجسمہ نصب کیاگیاتھا اس کو بھی ہٹادیاگیاہے۔