بلاول بھٹو کا عمران خان پر حملہ’اب پواے کے کو بچانے میں پاکستان کو مشکل ہوگی‘۔

,

   

پاکستان کے اپوزیشن لیڈر بلوال بھٹو زرداری نے عمران خان پر حملے کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ دور حکومت میں پاکستان کے لئے مظفر آباد بچانا مشکل ہوگیا ہے‘ ہندوستان سے سری نگر حاصل کرنا بھول جائیں۔

اسلام آباد۔ ہندوستان کو عمران خان کی نیوکلیر دھمکی کے ایک روز بعد پاکستان اپوزیشن پارٹی لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) چیرمن بلوال بھٹو نے کہاکہ سابق میں ہندوستان سے سری نگر چھیننے کی بات پاکستان کرتاتھا مگر اب اس کے لئے مظفر آباد بچانا مشکل ہوگیاہے۔

پیر کے روز ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول جو پاکستان میں مرکزی اپوزیشن کے سربراہ ہیں نے کہاکہ ”سابق میں ہماری کشمیر پر پالیسی سری نگر کو کس طرح حاصل کیاجائے پر تھی‘ اب مظفر آباد کو کس طرے بچائیں اس پر ہے“

۔پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے)کی درالحکومت مظفر آباد ہے۔موجودہ ملکی امور کے لئے بھٹو نے عمران خان کی حکومت کے کمزور پالیسیوں کو ذمہ دار ٹہرایا۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ او روزیراعظم نریند رمودی کے درمیان میں ملاقات کے دوران کشمیرکو دوطرفہ با ت چیت کا معاملہ قراردئے جانے کے بعد یہ بات سامنے ائی ہے۔

فرانس میں جی 7سمٹ کے دوران دونو ں قائدین کے درمیان معاہدہ ہونے کے بعد عمران خا ن نے قومی سے خطاب کے دوران کیاکہ پاکستان کشمیر کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ پاکستان اپنی جوہری طاقتیں کشمیر کے لئے استعمال کرنے سے بھی نہیں گھبرائے گا۔

حال ہی میں یونین وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاتھا کہ مودی حکومت کی جانب سے ارٹیکل370کی برخواستگی او رجموں کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ ہٹالینا ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے اور وہیں پاکستان اس کو بین الاقوامی بنانے کی کوشش کررہا ہے‘ اب ہندوستان پاکستان کے ساتھ پی او کے پر تبادلہ خیال میں دلچسپی رکھتا ہے۔

جب 5اگست سے ارٹیکل370کو ہٹانے کا فیصلہ کیاگیا ہے‘ عمران خان نے عالمی کمیونٹی کا دروازہ کھٹکھٹایا‘ اس میں اقوام متحدہ اور ایسے مملک امریکہ‘ سعودی عربیہ‘ روس او ردیگر ممالک شامل ہیں

۔تاہم کچھ ممالک کے ہندوستان او رپاکستان کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیاہے‘

تمام نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی کہ کشمیر پر دوطرفہ با ت چیت ہونا چاہئے اور جس کے بعد ثالثی کے متعلق پاکستان کی تمام توقعات ختم ہوگئی ہیں۔

کچھ دن قبل راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ تھا ہندوستان اب صرف پی اوکے معلق بات کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے