بلدیہ میں نئے قوانین کے باوجود بدعنوانیاں زور و شور سے جاری

   

بغیر اجازت تعمیرات ، سڑکوں کی تعمیر و مرمت میں لاپرواہی ، محکمہ انسداد رشوت ستانی کو توجہ دینے کی ضرورت
حیدرآباد۔ محکمہ مال تلنگانہ میں بدعنوانیوں کی نشاندہی اور کئی عہدیداروں کے اس میں ملوث ہونے کے علاوہ ان کے بدعنوانیوں کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے بعد اب اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں کو شہر حیدرآباد میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ جی ایچ ایم سی میں نئے قوانین کے باوجود بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے خاتمہ کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں اور نہ ہی عہدیدارو ںمیں کسی کا کوئی خوف ہے بلکہ عہدیدارو ںکی جانب سے بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کو فروغ دیا جانے لگا ہے۔شہر حیدرآباد میں تعمیری اجازت ناموں کے علاوہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور دیگر امور جو کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے دائرہ اختیار میں ہیں ان کی انجام دہی میں ہونے والی کوتاہی اور بے قاعدگیوں کو روکنا ناگزیر ہے کیونکہ بلدی عہدیدارو ںکی جانب سے انجام دی جانے والی بدعنوانیوں کے نتیجہ میں شہر حیدرآباد میں رہنے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بلدیہ کے حدود میں بغیر اجازت کی جانے والی تعمیرات کے علاوہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت میں کی جانے والی بے قاعدگیوں کے سے شہریوں کو نقصان کا سامنا کرناپڑرہا ہے جبکہ عہدیداروں کی چاندی ہونے لگی ہے۔ محکمہ مال کے ایک عہدیدار کے گھر پر دھاوے سے کروڑہا روپئے برآمد ہونے کے بعد شہریوں نے محکمہ مال کی کارکردگی اور محکمہ کے عہدیداروں کے طریقہ کار پر اعتراض کرنا شروع کیا ہے وہیں اس بات کا بھی مطالبہ کیا جا رہاہے کہ جی ایچ ایم سی کے حدود میں بلدیہ کی جانب سے کئے گئے اعلانات کے مطابق کاموں کی انجام دہی اور ان کاموں میں پیدا ہونے والی رکاوٹ کے علاوہ جو کام انجام دیئے جارہے ہیں ان کے معیار کا جائزہ لیا جائے۔