بلوچستان میں قبائلی گروپ میں تصادم، 4 زخمی

   

اسلام آباد: پاکستان میں بلوچستان کے وادھ میں جمعرات کو رات بھر کی جنگ بندی کے چند گھنٹوں کے امن کے بعد مینگل قبیلے کے دو حریف گروپوں کے درمیان پھرسے تصادم شروع ہو گیا۔ جس میں کم از کم چار لوگ زخمی ہوگئے ۔ یہ معاملہ قومی اسمبلی میں بھی اٹھایا گیا۔ سردار اختر مینگل نے حالانکہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور ان سے امن بحال کرنے کیلئے مداخلت کرنے کی درخواست کی۔ مینگل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مسلح گروپوں کے کچھ اداروں کے ذریعہ تحفظ دیا جا رہا تھا اور انہیں کئی سالوں سے صوبے میں فسادات کرنے کی کھلی آزادی دی گئی ہے ۔ انہوں نے خضدار کے ٹوٹک علاقے میں اجتماعی قبروں کا پتہ چلنے کا ذکر تے ہوئے کہا کہ وہی وادھ بدامنی میں ملوث ہے ۔ بی این پی-ایم کے رہنما نے بلوچستان میں حکومت کو خاموش تماشائی قرار دیا اور وزیر اعظم نواز شریف سے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی۔ مینگل نے دعویٰ کیا کہ یہ مسلح گروپ بلوچستان میں جمہوریت کیلئے جدوجہد کرنے والی قوم پرستوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر خاموش تماشائی بننے کا الزام لگانے کے ساتھ ہی کہا کہ صوبے میں ٹرانسپورٹرز اور زمیندار اغوا، جبرا وصولی اور دیگر قسم کے مسائل سے آئے دن پریشان ہیں۔ دریں اثنا وادھ میں حکام نے بتایا کہ مسلح لوگوں نے کل صبح جنگ بندی تو ڑی اور صبح تقریبا آٹھ بجے بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی۔ یہ فائرنگ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔ ایک سینئر اہلکار نے بتایا راکٹ حملوں کی وجہ سے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خضدار کراچی شاہراہ پر مسلسل دوسرے روز بھی ٹریفک کا نظام رکارہا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مورٹر گولہ کالج کی عمارت پر بھی گرا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ افسران نے بتایا کہ قلات ڈویژن کے کمشنر داؤد خلجی، ایف سی کمانڈنٹ کرنل حافظ کاشف، ڈی آئی جی پرویز عمرانی، خضدار کے ڈپٹی کمشنر اور دیگرسینئرحکام وادھ میں موجود ہیں اورحالات کو کنٹرول کرنے لئے بات چیت کر رہے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلایا ہے ۔ سرون قبائل کے سربراہ نواب اسلم رائیسانی نے بھی اس مسئلے کے حل کیلئے دو جدوجہد کرنے والے گروپ کے لیڈروں سے مسٹر مینگل اور شفیق مینگل سے بات چیت کی ہے ۔ اسلام آباد میں مینگل نے وزیر اعظم شریف سے ملاقات کی اور انہیں وادھ کے حالات سے آگاہ کیا ۔
اور خضدار میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔