بنجامن نتن یاہو اسرائیل کے وزیر اعظم کے طور پرحلف لیا

,

   

اسرائیل میں چار سے بھی کم وقفہ میں پانچویں مرتبہ پارلیمانی انتخابات یکم نومبر کے روز کرائے گئے تھے۔
تل ابیب۔لیوکوڈ پارٹی لیڈر بنجامن نتن یاہو جمعرات کے روز وزیراعظم اسرائیل کی حیثیت سے حلف لیا‘ سال2019کے بعد سے پانچ مرتبہ پارلیمانی انتخابات کے بعد استحکام کی امید پیدا ہوئی ہے۔

نئی حکومت کے لئے تحریک اعتماد میں جیت کے بعداسرائیل کی پارلیمنٹ یاکنسیٹ کے لئے 73سالہ نتن یاہو نے حلف لیاہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کی خبر ہے کہ نئی حکومت کی تشکیل میں 120ممبرس کے مقابلے 63ووٹ ان کے حق میں ملے ہیں۔

اسرائیلی نیوز پیپر کا کہنا ہے کہ نتن یاہو طویل عرصہ تک اسرائیل کے وزیراعظم رہے ہیں اور انہوں نے انتہائی دائیں بازو اور شدید قدامت پسندوں سے ان کے دائیں بازو کی لیوکوٹ سے اتحاد کیا ہے‘ جو ان کااور ملک کے لئے ایک سخت گیراقدام ہے۔

اس سال میں بنجامن نتن یاہو کی بے مثال سیاسی واپسی دیکھی گئی ہے جس کی انتخابی فتح کو دائیں بازو جماعتوں کے ساتھ اتحادکی حمایت حاصل تھی۔اسرائیل میں چار سے بھی کم وقفہ میں پانچویں مرتبہ پارلیمانی انتخابات یکم نومبر کے روز کرائے گئے تھے۔

اس ماہ کے ابتدائی میں نتن یاہو نے اعلان کیاتھا کہ دائیں بازو اور مذہبی ساتھیوں کے ساتھ بات چیت کے بعد وہ نئی اتحادی حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔زنہو نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق کامیابی کے باوجود نتن یاہو کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا تھا۔

اقتدار سے بیدخل ہونے والے وزیراعظم یائیر لاپیڈ نے نتن یاہو پر ملک کے جمہوری اقدامات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا کیونکہ ان کے انتہائی دائیں بازو کے سیاسی اتحادیوں نے بدعنوانی کے الزامات پر ان کامجرمانہ ٹرائل منسوخ کرنے کامنصوبہ بنایاہے۔