بنگال پر بنگالی ہی راج کرے گا:ممتابنرجی

,

   

کسی باہری کو گھسنے نہیں دیا جائیگا،’مغربی بنگال میں 8 مراحل میں ووٹنگ کیوں؟ ‘
کس کو فائدہ پہنچانے کی کوشش

مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کے دورے کے مطابق تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ جو بی جے پی نے کہا الیکشن کمیشن نے وہی کیا ہے۔‘‘ چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے 4 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں اسمبلی انتخابات کے لیے تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے، لیکن مغربی بنگال میں 8 مراحل میں ووٹنگ کرائے جانے کے فیصلہ پر انگلیاں اٹھنی شروع ہو گئی ہیں۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن کے ذریعہ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیے جانے کے بعد ایک پریس کانفرنس کیا جس میں انھوں نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آخر بنگال میں 8 مراحل میں ووٹنگ کیوں ہو رہی ہے، اور ایسا کس کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔پریس کانفرنس میں ممتا بنرجی الیکشن کمیشن کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے تاریخوں کا تعین بی جے پی کے حساب سے کیا گیا ہے، اور اگر ایسا نہیں ہے تو پھر ایک ہی ضلع میں تین مراحل میں انتخابات کیوں کروائے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس بار مغربی بنگال میں آٹھ مراحل میں کھیل کھیلا جائے گا۔ بی جے پی کے کہنے پر الیکشن کمیشن نے ایسا کیا ہے۔ لیکن بنگال پر بنگالی ہی راج کرے گا، کسی باہری کو گھسنے نہیں دیا جائے گا۔‘‘ مغربی بنگال کی چیف منسٹر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کے دورے کے مطابق تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ جو بی جے پی نے کہا الیکشن کمیشن نے وہی کیا ہے۔ وزیر داخلہ اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ ہم ہر حال میں بی جے پی کو شکست دیں گے، کھیل جاری ہے، ہم کھیلیں گے اور جیتیں گے بھی۔‘‘وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’پی ایم اپنی طاقت کا غلط استعمال نہ کریں۔ اس سے بی جے پی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ بی جے پی کو بنگال کی عوام جواب دے گی۔ بی جے پی عوام کو ہندو۔مسلم میں تقسیم کر رہی ہے، لیکن انھیں کامیابی نہیں ملے گی۔‘‘