بنگال چیف منسٹر کے ناراض ہونے کے لئے ”جئے شری رام“ کے نعرے اس قدر سنجیدہ مسئلہ نہیں ہے۔ ویشانوی

,

   

بی جے پی کے کچھ حامیوں کی جانب سے ”جئے شری رام“کے نعرے لگانے پر بنرجی برہم ہوگئیں اور احتجاجاً انہوں نے ڈائس پرجانے سے انکار کردیااور اسکے بجائے شہہ نشین سے لگی کرسی پر بیٹھ کر پورے پروگرام میں شرکت کی ہے


کلکتہ۔ وزیرریلوے اشونی ویشانوی نے کہاکہ مذکورہ ’جئے شری رام‘ کے نعرے بی جے پی حامیوں کی جانب سے چیف منسٹر ممتا بنرجی کی آمد کے موقع پراس وقت لگائے گئے جب وہ جمعہ کے روز مغربی بنگال میں پہلی وندے بھارت ایکسپرس کی افتتاحی تقریب میں پہنچی تھیں‘ کوئی حساس معاملہ نہیں ہے جس کی وجہہ سے وہ برہم ہوگئی ہیں۔

جمعہ کی رات جوکا تروتالا میٹرراہ داری کے افتتاح کے بعد مذکورہ ریلوے منسٹر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کچھ جذباتی لوگوں نے نعرے لگائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ”ہم نے چیف منسٹر کو مدعو کیا۔ ہمیں خوشی ہے وہ ائیں۔

ان کے ناراض ہونے کا ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیاہے۔ جذباتی ہوکر کچھ لوگوں نے ہواڑہ میں نعرے لگائے۔

اس میں ناراض ہونے کی کوئی وجہہ نہیں ہے“۔بی جے پی کے کچھ حامیوں کی جانب سے ”جئے شری رام“کے نعرے لگانے پر بنرجی برہم ہوگئیں اور احتجاجاً انہوں نے ڈائس پرجانے سے انکار کردیااور اسکے بجائے شہہ نشین سے لگی کرسی پر بیٹھ کر پورے پروگرام میں شرکت کی ہے۔

تاہم ان کی اس کاروائی کو بی جے پی کے لوک سبھا ممبرس برائے بردھامان‘درگا پور حلقہ جات ایس ایس اہلوالیہ کی حمایت حاصل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”یہ ایک سرکاری پروگرام تھا۔ بہتر ہوتا اگر وہاں پر ”بھارت ماتا کی جئے“ کے نعرے لگائے جاتے“۔

درایں اثناء اپوزیشن لیڈر اسمبلی سویندھو ادھیکاری نے دعوی کیاکہ چیف منسٹر کے پاس دراصل نعرے بہانہ ہے تاکہ وہ ان کے ساتھ شہہ نشین شیئر نہیں کرسکیں۔ادھیکاری نے کہاکہ ”یہ اس مایوسی کا نتیجہ ہے کیونکہ وہ 2021کے اسمبلی انتخابات میں نندی گرام میں مجھ سے اپنی شکست کی تلخ سچائی کوہضم نہیں کر پارہی ہیں“۔

بی جے پی قائدین کے بیانات پر ردعمل پیش کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا رکن شانتانو سین نے کہاکہ ”سیاسی شائستگی کا جملہ بی جے پی لیڈروں کی لغت سے غائب ہے“۔

انہوں نے کہاکہ وہ اس ہنر سے واقف ہیں کہ حکومتی پروگرام کے شہہ نشین کو تنگ سیاسی مقصد کے لئے کیسے استعمال کرسکیں“