بنگلہ دیش :پارچہ صنعت میں احتجاج پر ہزاروں ورکرس برخاست

   

ڈھاکہ ۔ 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) زائد از 5000 بنگلہ دیشی ورکرس جنہوں نے اجرتوں میں اضافہ کا مطالبہ کیا، انہیں فیکٹری کے مالکین نے نوکری سے برخاست کردیا ہے اور سینکڑوں کو پولیس کی جانب سے الزامات کا سامنا ہے۔ چین کے بعد بنگلہ دیش دنیا کی دوسری بڑی گارمنٹ ایکسپورٹ انڈسٹری رکھتا ہے۔ بنگلہ دیش سنٹر فار ورکر سالیڈاریٹی کی کلپنا اختر نے کہا کہ ہزاروں ورکرس اس ماہ کے اوائل قومی دارالحکومت ڈھاکہ کے اطراف و اکناف اپنے مطالبات کی تائید میں سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ اس پس منظر میں انہیں نوکری سے برخاست کیا گیا ہے، تاہم انڈسٹری کے ایک لیڈر نے آج کہا کہ برطرف شدہ ورکرس غنڈہ گردی یا دیگر جرائم میں ملوث ہیں یا پھر انہیں اس لئے برخاست کیا گیا کیونکہ فیکٹریز بزنس میں نقصانات کی وجہ سے بند ہورہی ہیں۔ اشولیا، ڈھاکہ، غازی پور اور ساور علاقوں میں پیش آئے احتجاجوں کے دوران جھڑپیں ہوئی تھیں جس میں ایک ورکر ہلاک ہوا اور زائد از 50 دیگر زخمی ہوئے۔ نومبر میں حکومت نے گارمنٹ ورکرس کیلئے ماہانہ اقل ترین اجرت 5,300 ٹکا (63 ڈالر) سے بڑھا کر 8000 ٹکا (96ڈالر) کی تھی لیکن ورکرس مطمئن نہیں ہوئے اور مزید اجرت کا تقاضہ کرنے لگے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ حکام کے معلنہ دیگر فوائد پر عمل درآمد کا مطالبہ بھی کررہے تھے۔ یونینوں اور دیگر گروپوں نے اقل ترین تنخواہ کے طور پر 16,000 ٹکا (193 ڈالر) کا مطالبہ کیا ہے۔