بھاری ٹریفک چالانات سے پریشان مزدور کی خودکشی

   

حیدرآباد : /8 مارچ (سیاست نیوز) ٹریفک پولیس کے بھاری چالانات سے غریب عوام نہ صرف پریشان ہیں بلکہ اب پولیس کی ہراسانی سے غریبوں کی جان بھی جارہی ہے ۔ ہزاروں روپئے کے ٹریفک چالانات کی ادائیگی میں ناکام ایک مزدور پیشہ شخص نے زہر پی کر خودکشی کرلی۔ یہ واقعہ سعیدآباد کے علاقہ چنتل بستی میں پیش آیا ۔ تفصیلات کے مطابق 52 سالہ اے ایلیا اور اس کی بیوی ملماں نلگنڈہ سے شہر منتقل ہوکر مزدوری کرکے زندگی گزاررہے تھے ۔ اس کے پاس ایک پرانی موٹر سائیکل تھی جس پر 10 ہزار سے زیادہ ٹریفک چالانات ہونے کے نتیجہ میں گزشتہ ہفتہ میرچوک ٹریفک پولیس اسٹیشن سے وابستہ پولیس عملہ نے اسے روک لیا اور گاڑی ضبط کرلی ۔ اپنی غربت ، مجبوری اور ٹریفک چالانات کی رقم ادا کرنے کی سکت نہ ہونے کی بھی بات اس نے ٹریفک پولیس کو بتائی لیکن اس پر کوئی رحم نہیں کیا گیا اور سب انسپکٹر ڈی گنیش نے اس کی گاڑی ضبط کرلی ۔ پولیس کی اس حرکت سے دلبرداشتہ ہوکر اس نے کیڑے مار دوا پی لی جس کے نتیجہ میں اس کی بیوی اور بچے اسے کنچن باغ کے ایک ہاسپٹل منتقل کئے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا ۔ اس بات کی اطلاع ملنے پر سعیدآباد کی پولیس کی ایک ٹیم بھی وہاں پہنچ گئی اور مقام واردات سے ایک خودکش نوٹ برآمد ہوا جس میں غریب مزدور نے ٹریفک چالانات کی رقم کی عدم ادائیگی سے بے بسی ظاہر کی اور کہا کہ اس کی خودکشی کیلئے ٹریفک پولیس ذمہ دار ہے ۔ خودکش نوٹ میں اس نے ٹریفک چالانات کے ظلم سے بچانے اور غریب عوام کی مدد کرنے کی چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ اور ان کے بیٹے کے ٹی راما راؤ سے اپیل کی ۔ خودکش نوٹ برآمد ہونے کے بعد ٹریفک پولیس میں سنسنی پھیل گئی ۔ حالانکہ سعیدآباد پولیس نے اس سلسلہ میں دفعہ 174 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے لیکن خودکش نوٹ کی برآمدگی اور ٹریفک پولیس کو ذمہ دار قرار دیئے جانے کے باوجود بھی میرچوک ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر اور دیگر عملہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی کیس کے دفعات میں ترمیم کی گئی ۔ ب
حیدرآباد کی عوام شہر کی سڑکوں پر ٹریفک کے مسائل سے دوچار ہے اور آٹومیٹک ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) کے نام پر ٹریفک کو عوام کے حال پر چھوڑدیا گیا ہے اور شہر کے مصروف ترین علاقہ صبح و شام ٹریفک مسائل کا شکار ہے ۔ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو یہ چاہئیے کہ ٹریفک چالانات کے ذریعہ عوام کو نشانہ بنانے اور آمدنی بٹورنے کے بجائے ٹریفک کو باقاعدہ بنانے کیلئے موثر اقدامات کریں اور غریب عوام کو چالانات کے بوجھ سے بچائے ۔