بہادر پورہ فلائی اوور کا افتتاح ،پرانے شہر میں495 کروڑ کے ترقیاتی اقدامات

,

   

کے ٹی آر ، محمد محمود علی، اسدالدین اویسی کی شرکت، مذہب کی سیاست کرنے والوں کو انتباہ

حیدرآباد۔19 ۔ اپریل (سیاست نیوز) وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے آج پرانے شہر میں 495 کروڑ روپئے کے مصارف سے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا ۔ میر عالم تالاب کے قریب میوزیکل فوارہ کا افتتاح عمل میں آیا۔ ساتھ ہی ایس ٹی پی کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد رکھا گیا۔ کالا پتھر پولیس اسٹیشن کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد رکھا گیا ۔ تاریخی مرغی چوک کی ترقی‘ سردار محل کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے علاوہ کاروان اسمبلی حلقہ میں سیوریج کے کاموں کا بھی افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ محمد محمود علی ، صدر مجلس اسدالدین اویسی ، مقامی ارکان اسمبلی کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے ریاست میں مذہب کے نام پر تنازعات پیدا کرنے والوں کو آہنی پنجہ سے کچل دینے کا انتباہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے سخت اقدامات کئے جائیں گے ۔ مذہب ذات پات کے نام پر سیاست کرنے اور تشدد برپا کرنے والی طاقتوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا ۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد کے سی آر کے دور اقتدار میں حیدآباد میں ہی نہیں بلکہ ریاست بھرمیں کسی مذہب کے نام پر سیاست نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی غیر ضروری تنازعات ہیں اور نہ ہی کسی بھی مذہب اور ذات پات کے تنازعات پیدا ہوئے ہیں ۔ اس معاملہ میں مداخلت کرنے کی کبھی کوشش بھی نہیں کی گئی ۔ چند برس پہلے تک حیدرآباد میں سال میں 5 تا 10 دن کرفیو نافذ کیا جاتا تھا ۔ تاہم کے سی آر کے دورحکومت میں لاء اینڈ آرڈر پوری طرح کنٹرول میں ہے ۔ مذہب کے نام پر سیاست کرنے والوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جارہا ہے ۔ حیدرآباد لوک سبھا کے حدود میں ایک ہی دن 495 کروڑ روپئے کے مصارف سے مختلف ترقیاتی کام انجام دیئے جارہے ہیں۔ اولڈ سٹی اور نیو سٹی میں فرق کئے بغیر تمام علاقوں کو مساوی ترقی دینے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت پرانے شہر کو ترقی دینے کیلئے اپنے عہدکی پابند ہے۔ ماضی میں معظم جاہی مارکٹ کو دیکھ کر افسوس کا اظہار کیا جاتا تھا ۔ ٹی آر ایس کی حکومت نے معظم جاہی مارکٹ کی عظمت رفتہ کو بحال کیا ہے ۔ قلی قطب شاہ اربن ڈیولپمنٹ کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے ۔ فی الوقت کوئی انتخابات نہیں ہیں۔ باوجود اس کے 495 کروڑ روپئے کے مصارف سے ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں۔ اس سے پرانے شہر کی ترقی کیلئے حکومت کی سنجیدگی کا اظہار ہوتا ہے ۔ چند میٹرو شہروں میں پینے کے پانی کا مسئلہ ہے ۔ تاہم حیدرآباد میں پینے کا پانی اور برقی کے مسائل نہیں ہیں ۔ پرانے شہر میں ضرورت کے مطابق سڑکوں کی توسیع کی جائے گی ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاوہ دوسرے علاقوں میں موجود نوٹری مسئلہ کوحل کیا جائے گا ۔ جی او 58 اور 59 جاری کرتے ہوئے ایک لاکھ افراد کو حیدرآباد میں پٹہ جاری کئے گئے ۔ عثمانیہ ہاسپٹل کو ترقی دی جارہی ہے ۔ شہر کے چاروں طرف سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس تعمیر کئے جارہے ہیں جس سے اضلاع ، محبوب نگر ، نلگنڈہ اور رنگا ریڈی کے عوام کو موثر طبی سہولتیں دستیاب ہوں گی ۔ ن