بہار اسمبلی انتخابات، 27 افرادکے چناؤ لڑنے پر پابندی

   

ماضی میں انتخابی خرچ کی تفصیلات نہ دینے پر الیکشن کمیشن کی کارروائی
پٹنہ : بہار میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں، لیکن انتخاب لڑنے کا خواب دیکھ رہے کچھ امیدواروں کے لیے بری خبر یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے 27 افراد کی ایسی فہرست تیار کی ہے جنھیں اس مرتبہ بہار اسمبلی انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دراصل انتخاب کے دوران شرائط و ضوابط پر عمل نہیں کرنے کے سبب الیکشن کمیشن نے سختی دکھاتے ہوئے 27 لوگوں کے انتخاب لڑنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق گزشتہ اسمبلی انتخاب میں انتخابی خرچ کی تفصیلات پیش نہ کرنے کی وجہ سے 27 لوگوں کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی ہوئی ہے۔ کمیشن نے عوامی نمائندہ ایکٹ 1951 کی دفعہ 10 (اے) کے تحت کارروائی کی اور پابندی عائد ہونے والے لوگوں کی مکمل فہرست ضلع مجسٹریٹس کے پاس بھیج دی گئی ہے۔دراصل انتخاب کے بعد 30 دنوں کے اندر امیدواروں کو خرچ کی مکمل تفصیلات جمع کرنی ہوتی ہے۔ تفصیلات نہیں دینے پر ضابطوں کی خلاف ورزی مانتے ہوئے کارروائی کی جا سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے سبھی 27 امیدواروں پر 3 سال کی پابندی لگائی ہے۔ الیکشن کمیشن نے جن 27 لوگوں پر یہ پابندی عائد کی ہے ان کا تعلق 17 الگ الگ اسمبلی حلقوں سے ہے۔ ان 27 لوگوں میں گائے گھاٹ سے رگھوناتھ پرساد سنگھ، ہتھوا سے سنجے موریہ اور فاروق خان، کمہرار سے سبودھ کمار، حیا گھاٹ سے محمد ارشد اور رام سکھا پاسوان، کشیشوراستھان سے ترنتی سدا، بینی پور سے تاراکانت جھا اور جتیندر پاسوان اور اننت کمار شامل ہیں۔ علاوہ ازیں اورنگ آباد کے سنجیت چورسیا، کٹمبا سے رنجیت کمار، کڈھنی سے سرجیت سمن، اشرفی شنی، ابھے کمار، پوجا کماری اور کمار وجے، کیوٹی سے وجے کمار، اشوک جھا، کھگڑیا سے ببیتا دیوی، پاتے پور سے لکھیندر پاسوان، پربتّہ سے ستیش پرساد سنگھ، بھورے سے جانکی دیوی، شرما دیوی، بیلدور سے بندو دیوی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔بہار میں نومبر میں 3 مراحل میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔