بہار انتخابات سے قبل این ڈی اے میں اختلافات

   

پٹنہ: لوک جن شکتی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ این ڈی اے کے نتیش کمار کی قیادت میں اسمبلی انتخابات نہیں لڑے گی اور پارٹی ‘بہار فرسٹ، بہاری فرسٹ’ (بہار پہلے، بہاری پہلے) کے نعرے کے ساتھ الیکشن لڑے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایل جے پی نے نتیش کی قیادت پر تو اعتراض ظاہر کیا ہے لیکن وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کارکردگی سے خوش ہے اور ان کی مکمل حمایت کر رہے ہیں۔بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے اور این ڈی اے میں حلقہ بندیوں کے درمیان سیٹ کی تقسیم کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی سیٹ شیئرنگ کے لئے مستقل دباؤ ڈال رہی ہے، لیکن اسے کامیابی نہیں ملی تو اس نے این ڈی اے سے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔
اب پارٹی نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر اعلی نتیش کمار کی سربراہی میں این ڈی اے کے ساتھ انتخابات نہیں لڑے گی۔ نتیجتاً انتخابات سے پہلے این ڈی اے میں دراڑ پڑ گئی۔لوک جن شکتی پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہفتے کے روز ہونا تھا، لیکن مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کی علالت کی وجہ سے اجلاس اتوار کے لئے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
ایل جے پی کے سربراہ چراغ پاسوان اپنے والد رام ولاس پاسوان سے ملنے اسپتال چلے گئے تھے۔ رام ولاس دہلی کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ایل جے پی کے سربراہ چراغ پاسوان سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں گزشتہ ماہ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا سے پانچ بار مل چکے ہیں۔ جبکہ ایک بار انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی ملاقات کی تھی۔ ایل جے پی ذرائع کے مطابق پارٹی کو صرف 15 سے 20 سیٹیں دی جا رہی تھیں، جبکہ ایل جے پی نے 42 نشستوں کا مطالبہ کیا تھا۔ جبکہ جے ڈی یو رہنما پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ایل جے پی سے ان کا کوئی اتحاد نہیں ہے۔ بی جے پی اپنے کھاتہ میں سے ایل جے پی کو سیٹیں فراہم کرے۔