بہار میں سیاسی طوفان برپا سب کی نظریں نتیش کمار پر

,

   

بہار کے وزیراعلی نے عظیم اتحاد میں ہنگامہ آرائی پر خاموشی اختیار کررکھی ہے‘ اتحادی آر جے ڈی‘ کانگریس اور بائیں بازو کی جانب سے الجھن کو دور کرنے کی درخواستوں کو مستر دکردیا

پٹنہ۔بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار پر 27جنوری کے روز سبھی کی نظریں ٹکی ہوئی تھی‘ جے ڈی(یو)صدر تین سال سے بھی کم عرصہ میں اپنی دوسرے سیاسی وولٹ چہرے کی بڑھتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کے روزبہار چیف منسٹر کی حیثیت سے نتیش کمار نویں مرتبہ حلف لیں گے۔ ہفتہ 27جنوری کے روز وہ گورنر کی رہائش گاہ پہنچے اور اپنے ساتھ استعفیٰ دینے والے اراکین اسمبلی کی فہرست بھی حوالے کردی۔ نئی حکومت تشکیل دینے کا دعوی بھی وہ پیش کریں گے۔

راج بھون میں حلف برداری تقریب کے بارے میں اشارے اس وقت حقیقت میں بدل گئے جب چیف منسٹر کے دفتر(سی ایم او)نے عہدیداروں کو اتوار کے روز کابینہ سکریٹریٹ کھولنے کی ہدایت دی ہے جو عام طور پر عہدیداروں کے لئے ہفتہ واری تعطیل ہوتی ہے۔

د وسرا اشارہ راج بھون سے ملا جب گورنر راجندرا وشواناتھ ارلیکار نے تمام اہلکاروں کی چھٹیوں کو منسوخ کردیاہے۔

عظیم اتحا د پر کوئی تبصرہ نہیں بہار کے وزیراعلی نے عظیم اتحاد میں ہنگامہ آرائی پر خاموشی اختیار کررکھی ہے‘ اتحادی آر جے ڈی‘ کانگریس اور بائیں بازو کی جانب سے الجھن کو دور کرنے کی درخواستوں کو مستر دکردیا۔

درایں اثناء جنتا دل یو کے سیاسی مشیر اور ترجمان کے سی تیاگی نے دہلی میں رپورٹرس کوبتایاکہ بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت گرنے کے دہانے پر ہے‘ اور کانگریس قیادت کے ایک حصہ پر باربار نتیش کمار کی ”توہین“ کرنے کا الزام لگایاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”انڈیا بلاک تباہ ہونے کے دہانے پر ہے۔ مذکورہ اتحاد انڈیا الائمس کی پارٹیا ں پنجاب‘ مغربی بنگال او ربہار میں تقریبا ً ختم ہوچکی ہیں“۔

کمار کی پٹنہ واپسی پر جے ڈی(یو)کے سرکردہ رہنماؤں نے پارٹی صدر کی سرکاری رہائش پر آمد شروع کردی‘ جن سے توقع ہے کہ چیف منسٹر کے طور پر اپنے کاغذات پیش کریں گے‘ اور نئی حکومت کی تشکیل کا دعوی پیش کریں گے۔

بی جے پی کی حمایت آر جے ڈی لیڈران بھی قومی نائب صدر اور سابق وزاعلی رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پر جمع ہوئے۔ پارٹی کے تمام قائدین کو مذکورہ مکان جو چیف منسٹر کی رہائش گاہ سے ایک میل کی فاصلے پر موجود ہے 10سرکل روڈ پر اپنے موبائل فونوں کو جمع کرانے کے لئے کہاگیاہے۔

اس پیش رفت سے واقف ہونے کا دعوی کرنے والے ذرائع نے بتایا ہے کہ بات چیت کمار کے اتحاد کو ختم کرنے کی صورت پر عمل کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں تھی۔