بہار کے جہان آباد میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران ایک کی موت 12زخمی

,

   

اب تک ہجوم نے پچاس سے زائد دوکانوں کو لوٹ لیا ہے اور بیس دوکانوں کو آگ لگادی‘ ان واقعات کے ضمن میں اب تک 25لوگوں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔

پٹنہ۔بہار کے جہان آباد میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے تازہ واقعات میں جمعہ کی صبح ایک 25سالہ شخص کی موت اور دیگربارہ بشمول دو سکیورٹی عہدیدار زخمی ہوگئے ہیں‘ چہارشنبہ کے روز درگار مورتی وسرجن جلوس کے دوران دوطبقات کے مابین تصادم کا واقعہ پیش آیاتھا۔اسکول ٹیچر کا بیٹا وشنو کمار(گاؤ رکشنی)۔

ایک او رشہری کی شناخت متھن کمار گاندھی نگر کا ساکن کے طور پر ہوئے جو گولی چلانے کی وجہہ سے زخمی ہوا ہے‘ جس کو پٹنہ میڈیکل کالج اینڈاسپتال (پی ایم سی ایچ) منتقل کردیاگیاہے۔

افواہوں پر قابو پانے کے لئے ضلع انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنٹ خدمات کو بند کردیا ہے۔پولیس نے کہاکہ اب تک ہجوم نے پچاس سے زائد دوکانوں کو لوٹ لیا ہے اور بیس دوکانوں کو آگ لگادی‘ ان واقعات کے ضمن میں اب تک 25لوگوں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔

جمعہ کے روز زیادہ تر مارکٹ اور تعلیمی ادارے بند رہے اور سڑکیں بھی جہان آباد کی صحرامیں تبدیل ہوگئی تھیں‘ اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ نے لوگوں میں اعتماد بحال کرنے کے بھی اقدامات اٹھائے ہیں۔

سی آر پی سی کے دفعہ144کا نافذ عمل میں لایاگیا ہے لوگوں کو اکٹھا ہونے سے روکنے کا سختی کے ساتھ کام کیاجارہا ہے۔

آر اے ایف کے دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے تاکہ مزید کوئی واقعہ پیش نہ ائے اور سکون کو بحال کیاجاسکے۔

سینئر پولیس افیسر بشمول ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل (لاء اینڈ آرڈر) امیت کمار‘ انسپکٹر جنرل (ہیڈ کوارٹرس) این ایچ خان‘ ڈپٹی ائی جی (ایس ٹی ایف) بینے کمار ٹاؤن میں ہی کیمپ کئے ہوئے ہیں

۔متاثرہ علاقوں میں پولیس نے فلیگ مارچ کیااور دونوں گروپوں کے درمیان امن کے لئے بات چیت کی بھی شروع کی۔

ڈی ایم نے مزیدکہاکہ حالت کشیدہ مگر قابو میں ہیں۔۔ نیوز ایجنسی پی ٹی ائی کے مطابق بہار پولیس سربراہ گپتیش پانڈے نے ہلاکت کی تصدیق کی اس کے علاوہ ”ایک فرد کو گولی لگنے“ کی بھی توثیق کی ہے۔