بیت المقدس مسلمانوں کے برداشت کی حد ‘ رجب طیب اردغان

,

   

ارض فلسطین کسی اور کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ عید کے موقع پر رجب طیب اردغان کا ویڈیو پیام
انقرہ 26 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے فلسطین کیلئے اپنی تائید کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے عید الفطر کے موقع پر اپنا ایک ویڈیو پیام جاری کیا جس فلسطین کیلئے اپنی تائید کا اعلان کیا۔ طیب اردغان نے ٹوئیٹر پر پیش کردہ ویڈیو میں امریکی مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطین کی زمین کسی کو بھی پیش کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ بیت المقدس ہمارے لئے اور ساری مسلم دنیا کیلئے آخری حد ہے ۔ بیت المقدس مسجد اقصی اسلام کی تین بڑی مساجد میں ایک ہے اور مسلمانوں کا قبلہ ااول ہے ۔ رجب طیب اردغان نے کہا کہ یہ بات بہت واضح ہے کہ عالمی نظام انصاف ‘ امن اور یکجہتی فراہم کرنے میں ناکام ہوگیا ہے ۔ گذشتہ ہفتے ہی ہم نے دیکھا کہ فلسطین کی اراضیاتا پر تازہ قبضے ہوئے ہیں اور وہاں نوآبادیات کی تعمیر کی کوشش شروع ہوگئی ہے ۔ سا سے فلسطین کی سالمیت متاثر ہوتی ہے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ اسرائیل نے یہ کام شروع کردیا ہے لیکن کسی نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی ۔ اسرائیل نے کہا کہ وہ یکم جولائی کو مغربی کنارہ کے کچھ حصوں کو اپنی سرحدات میںشامل کرلیگا جیسا کہ اس تعلق سے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو اور بلیو اینڈ وائیٹ پارٹی کے لیڈر بینی گانٹز کے مابین معاہدہ ہوا ہے ۔ اس منصوبہ کی دنیا بھر میں شدت سے مخالفت کی جا رہی ہے اور خاص طور پر ترکی نے اس کی شدید مذمت کی ہے ۔ مغربی کنارہ بشمول مشرقی یروشلم کو بین الاقوامی قوانین کی رو سے مقبوضہ علاقے سمجھا جاتا ہے ایسے میں وہاں یہودی نوآبادیات تعمیر کرنا اور اس کو اپنی سرحدات میں شامل کرنا غیر قانونی عمل ہے ۔ اردغان نے امریکہ کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ ترک جمہوریہ کے شہریوں کی جانب سے امریکی مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہیںاور ان کیلئے نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر امریکی مسلمانوں کی لئے امن خوشحالی اور یکجہتی اور ساری انسانیت کی بقا کیلئے نیک تمناوں کا اظہار کیا ہے ۔ اردغان نے کورونا وائرس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وائرس نے ساری دنیا میں کہرام مچادیا ہے اور اس نے علاقہ ‘ قوم یا کسی ملک میں امتیاز نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف عالمی تعاون کے ذریعہ ہی اس وائرس کے اثرات سے نمٹا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج دنیا میں کئی طرح کے جھگڑے ہیں ‘ اختلافات ہیں ‘ جنگیں ہیں ‘ نقل مقامی ہے ‘ نسل پرستی ہے ‘ اسلاموفوبیا کو ہوا دی جا رہی ہے ‘ دہشت گردی ہے اور غربت ہے ۔ یہ سب مسائل ایسے ہیں جن سے عالمی تعاون کے ذریعہ ہی نمٹا جاسکتا ہے ۔