بیروزگاری کے بحران کا اعتراف کرنے سے مودی حکومت کا انکار

,

   

رافیل، رشوت ستانی اور روزگار پر بحث کیلئے وزیراعظم کو راہول گاندھی کا چیلنج

نئی دہلی ۔ /23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگر یس کے صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر تازہ تنقیدکرتے ہوئے ہفتہ کو الزام عائد کیا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ملک میں پیداشدہ روزگار کے بحران کو قبول کرنا نہیں چاہتے اور کہا کہ اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے وزیراعظم کو ملک کے نوجوانوں سے بات چیت کرنا چاہئیے ۔ شکشا :دشا اور دشا کے زیرعنوان جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم میں یونیورسٹی طلبہ سے بات چیت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ملک کی دولت چند مٹھی بھر افراد کے ہاتھ میں چلی گئی ہے ۔ کانگر یس کے صدر نے دعویٰ کیا کہ طلبہ کو تعلیم پر ملک کو مصارف ادا کرنا چاہئیے ان کے تبصروں پر حکومت فوری طور پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کی ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ چین معاشی طور پر ترقی کررہا ہے ۔ اس ملک میں کئی اشیاء پر ’میڈان چائینا‘ کے لیبل دیکھے جاسکتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان کو چین سے بھی ایک قدم آگے رہنا چاہئیے ۔ کانگریس کے صدر نے چین میں ہر 24 گھنٹے کے دوران 50,000 روزگار فراہم کئے جارہے ہیں جبکہ 1.20 ارب آبادی والے ہندوستان میں اس مدت میں صرف 500 روزگار فراہم کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے رافیل ، رشوت ستانی ، روزگار اور دیگر مسائل پر بحث کیلئے وزیراعظم مودی کو چیلنج کیا ۔