بیس دنوں میں 8اموات‘ یوپی میں ایک خاندان گہری صدمہ اور غم میں

,

   

مسلسل اموات کے صدمہ کو برداشت کرنے سے یہ تمام اٹھ ممبرس قاصر رہے اور قلب پر حملے کی وجہہ سے ان کی موت ہوگئی۔
لکھنو۔ شہر کے مضافات کے ایمالیا گاؤں میں گہری خاموشی اور غم ہے۔ ایک فیملی کے سات لوگ 20دنوں میں 25اپریل سے 15کے دن ہلاک ہوگئے ہیں۔

مسلسل اموات کے صدمہ کو برداشت کرنے سے یہ تمام اٹھ ممبرس قاصر رہے اور قلب پر حملے کی وجہہ سے ان کی موت ہوگئی۔متوفیوں میں مذکورہ فیملی کے چار بھائی بھی شامل ہیں۔

اوم کار یادو کے بموجب جو اب فیملی کے سربراہ کے طور پر ہیں ”ایک دوسرے کے بعد کویڈ کی وجہہ سے میرے چار بھائی‘ دو بہنیں اور ایک والدہ کی موت ہوئی ہے۔ اس صدمہ کو میرا خالہ برداشت نہیں کرسکیں اور وہ قلب پر حملے کی وجہہ سے فوت ہوگئیں“۔

انہوں نے آگے کہاکہ”صبح میں نے والدہ کے آخری رسومات انجام دئے او راسی دوپہر میں تین بھائیوں کے آخری رسومات انجام دیا۔ اس کے بعد کے دنوں میں میرے چھوٹے بھائی او ردو بہنوں کی موت ہوئی ہے“۔

یادو نے کہاکہ ان کے فیملی ممبرس کو اسپتال لے جایاگیا مگر انہیں آکسیجن بیڈس اور مناسب علاج فراہم نہیں کیاگیا۔فیملی کے پانچ ممبرس کی رسومات ”تیرویں“ پیر کے روز انہوں نے انجام دی۔بعدمیں تین لوگوں کے رسومات انجام دئے گئے۔

گاؤں کے پردھان میوا رام نے کہاکہ حکومت سے ایک نمائندہ بھی گاؤں کا اب تک دور ہ نہیں کیاہے۔انہوں نے کہاکہ اموات کے باوجود گاؤں میں جراثیم کش ادوایات کے چھڑکاؤ کو روبعمل نہیں لیاگیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ ”ہمیں اپنے آپ کو بچانے او رمرنے کے لئے چھوڑ دیاگیاہے“۔ فیملی کے بچے اس بات سے الجھن کا شکار ہوگئے ہیں کہ کیوں گھر کے بزرگ او ربڑے اچانک گھر سے غائب ہوگئے ہیں۔

ایک فیملی ممبر نے کہاکہ ”نعشیں جب گھر کو لائی گئی تو ہم نے انہیں پڑوسیوں کے گھر بھیج دیا۔اب تک وہ یہی سمجھ رہے ہیں کہ لاپتہ لوگ بہت جلد گھر لوٹیں گے“۔

وہ اپنی تشویش ان کے بچوں کے مستقبل کے متعلق ظاہر کررہے ہیں جنھوں نے اپنے والدین کو گنوادیاہے۔

مذکورہ فیملی ممبر نے کہاکہ”ہمارے لئے حکومت کی مدد ائے گی اس کے لئے ہمیں یقین نہیں ہے کیونکہ اب تک کسی نے بھی ہم سے رابط نہیں کیاہے“۔