بیلاروس ٹرین حادثہ میں مرنے والی تعداد 291تک پہنچ گئی

,

   

تین ٹرینیں شالیمار چینائی کورامنڈل ایکسپرس‘ بنگلورو ہواڑہ سوپر فاسٹ ایکسپرس اور ایک مالی گڑی 2جون کو ایک حادثہ کا شکار ہوئے تھے۔
کٹک۔عہدیداروں نے بتایاکہ ایس سی بی میڈیکل کالج اسپتال میں زخموں سے جانبرنہ ہونے والے بہار کے ایک مسافر کی موت کے بعد بیلاسور ٹرین حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 291تک پہنچ گئی ہے۔

اس مسافر کی شناخت بہار کے بھاگلپور میں روشن پور کے ساکن 32سالہ ساحل منصور کی حیثیت سے ہوئی ہے۔ اسپتال ذرائع نے بتایاکہ اسپتال کے ائی سی یو میں اس کا علاج کیاجارہا تھا‘ انہوں نے مزیدکہاکہ مرنے والے کو ایک گردے کاعارضہ بھی تھا۔

انہوں نے بتایاکہ متوفی کاڈائیلاسیس بھی کیاجارہا ہے تھا۔ ایس سی بی میڈیکل کالج اسپتال کے سپریڈنٹ ڈاکٹر سدھانشو شیکھر مشرا نے کہاکہ مریض کی موت قلب کی حرکت بند ہونے کی وجہہ سے ہوئی ہے۔ اس کو اندرونی اور بیرونی متعدد چوٹیں لگی تھی اور گردوں کے مرض میں بھی وہ مبتلا تھا۔

مشرا نے کہاکہ 205مریضوں کو ایس سی بی اسپتال میں داخل کیاگیاتھا‘ جس میں سے 46اب بھی زیر علاج ہیں اور اس میں 13ائی سی یو میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”ائی سی یو میں تیرہ مریض ہیں جسکی حالت اب بھی تشویش ناک ہے“ اور مزیدکہاکہ باقی مریضوں کی حالت مستحکم ہے۔

ایس سی بی میڈیکل کالج اسپتال میں جمعہ کے روز بہار کے ضلع گوپال گنج کے پاتھرا گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک مہاجر مزدور 22سالہ پرکاش رام کی موت ہوگئی تھی۔کٹک کے اسی میڈیکل کالج اسپتال میں منگل کے روز ایک بہار کے رہنے والے مسافر جس کانام بیجائے پسوان ہے کی موت ہوگئی تھی۔


تین ٹرینوں کے پیش ائے 2جون کے اس حادثہ میں 287لوگوں کی موت ہوگئی تھی وہیں 1208افراد زخمی ہوگئے تھے۔تین ٹرینیں شالیمار چینائی کورامنڈل ایکسپرس‘ بنگلورو ہواڑہ سوپر فاسٹ ایکسپرس اور ایک مالی گڑی 2جون کو ایک حادثہ کا شکار ہوئے تھے۔

جس کا ملک کی تاریخ سے بدترین ٹرین حادثہ قراردیا جارہا ہے۔ درایں اثناء اے ائی ائی ایم ایس بھوبھونیشوار میں باقی 81نعشوں کی ہنوز شناخت نہیں ہوئی ہے۔

ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ حالانکہ کے 70لوگوں کی ڈی این اے کے لئے خون کے نمونے پیش کردئے ہیں‘ جانچ کے لئے اب بھی رپورٹس کا انتظار کیاجارہا ہے۔

اے ائی ائی ایم ایس بھوبھونیشوار کے اتھارٹیز نے دہلی نژاد فارنسک لیباریٹری کومکتوب تحریر کیاہے کہ کم ازکم 15افراد کی کے ڈی این اے نمونوں کی جانچ رپورٹ جلد ازجلد ارسال کریں کیونکہ نعشیں حاصل کرنے کے لئے پچھلے 15دنوں سے وہ اسپتال کے باہر انتظار کررہے ہیں