بین مذہبی شادی کی وجہہ سے قتل کئے گئے شخص کی بیوی نے ہولناک کہانی بیان کی۔ ویڈیو

,

   

متوفی کی بیوہ نے کہاکہ ”میں نے اس کی جان بخشنے کی اپنے بھائی سے التجا کی“۔
وقار آباد۔ ناگ راج پر حملے کے دوران بے بسی کی کہانی بیان کرتے ہوئے مذکورہ شخص کی جان لوہے کی سلاخ سے حملے کے نتیجے میں چلی گئی‘ کی بیوہ اشرین سلطانہ عرف پلوی نے جمعہ کے روز کہاکہ اپنے بھائی سے شوہر کی جان بخشنے کی التجا کی تاہم اس نے نہیں سنی اور اس کو جان سے ماردیا۔

پلوی کا بھائی سید مبین احمد اس معاملے میں محمد مسعود احمد کے ساتھ ملزم ہے۔ اے این ائی سے بات کرتے ہوئے سلطانہ عرف پلوی نے کہاکہ ”میرا بھائی اس شادی کے خلاف تھا۔ اس سے قبل میرے شوہر نے میرے بھائی سے کہاتھا کہ وہ مسلمان ہوجائے گا اور مجھ سے شادی کرے گا۔

مگر میرے بھائی نے منظور نہیں کیا۔ شادی کے بعد بھی میرے بھائی نے مجھے پیٹا کیونکہ میں اس سے شادی کرنا چاہا رہی تھی“۔

واقعہ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے اشرین عرف پلوی نے کہاکہ پہلے تو اس کو نہیں معلوم تھا کہ حملہ کرنے والا اس کابھائی تھا بعد میں چہرہ دیکھنے کے بعد اس بات کا اندازہ ہوا تھا

https://www.youtube.com/watch?v=KhQc5RsjkI0&t=6s

پلوی نے ساری تفصیلات سے اے این ائی کوواقف کروایا۔ اشرین عرف پلوی نے یہ بھی کہاکہ اس نے مددکی گوہارلگائی مگر کوئی بھی اس کی مدد کے لئے آگے نہیں آیا۔

درایں اثناء حیدرآباد سرور نگر پولیس نے اشرین سلطانہ عرف پلوی کے دورشتہ داروں‘ کو بیلاپورم ناگراج کے جمعرات کے روز پیش ائے قتل کے معاملے میں گرفتار کیاہے۔

ملزمین کی شناخت اشرین سلطانہ کے بھائی سید مبین احمد اور محمد مسعود احمد کے طور پر ہوئی ہے۔ مذکورہ اے سی پی ایل بی نگر نے سید مبین اور مسعود احمد کا واقعہ کے چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کرلیا اورحملے میں استعمال ہونے والے لوہے کے سلاخ اور چاقو بھی ضبط کرلیاہے۔