بیوی کا بہیمانہ قتل کرنے والے شوہر کو سزائے موت و جرمانہ

   

10 گواہوں بشمول چار کمسن کے بیانات ، ثبوت کے بعد نامپلی کورٹ کا فیصلہ
حیدرآباد : /18 جنوری (سیاست نیوز) بیوی کے بہیمانہ قتل میں ملوث شوہر کو قصوروار پائے جانے پر نامپلی کورٹ کے چوتھے ایڈیشنل میٹروپولیٹین سیشن جج نے ملزم کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا ہے ۔ 2019 ء میں بھوانی نگر کے علاقہ امان نگر بی کے ساکن 38 سالہ عمران الحق جو پیشہ سے کیاپ ڈرائیور ہے نے اپنی بیوی 35 سالہ نسیم اختر کا قتل گلے میں قینچی گھونپ کر کردیا تھا ۔ آئے دن عمران الحق اپنی بیوی وسیم اختر جو پیشہ سے درزی تھی کو کار خریدنے کیلئے 30 ہزار روپئے کا مطالبہ کررہا تھا اور نہ دینے پر جھگڑا کیا کرتا تھا ۔ نسیم اختر اور عمران الحق کو 4 لڑکیاں ہیں اور شادی کے بعد سے ہی اسے ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا ۔ اسی دوران ملزم نے اپنی قریبی رشتہ دار لڑکی سے دوسری شادی کرلی تھی ۔ /6 جنوری 2019 ء کو عمران الحق نے اپنی بیوی سے جھگڑا کرنے کے بعد اس پر قینچی ، اسکرو ڈرائیور اور سر پر ہتھوڑی سے حملہ کرکے قتل کردیا تھا ۔ اس سلسلہ میں پولیس بھوانی نگر نے عمران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے گرفتار کرلیا تھا اور اس کے قبضہ سے قتل میں استعمال کئے گئے ہتھیار برآمد کرلئے تھے ۔ عمران الحق کے خلاف بھوانی نگر پولیس نے چارج شیٹ داخل کی تھی اور اس کے خلاف الزامات بھی واضح کئے تھے ۔ استغاثہ نے اس کیس میں ملزم کے خلاف 10 گواہوں بشمول 4 کمسن بچوں کا بیان قلمبند کیا تھا اور عدالت نے اس شواہد کو قبول کیا تھا۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران عمران الحق عدالت میں حاضر ہونے سے قاصر رہا جس کے نتیجہ میں اس کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا تھا اور پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا ۔ نامپلی کریمنل کورٹ کے چوتھے ایڈیشنل میٹرو پولیٹین سیشن جج سی وی ایس سائی بھوپتی نے گواہوں کے بیانات اور شواہد کی بنیاد پر عمران الحق کو نسیم اختر کے قتل میں قصوروار پائے جانے پر اسے سزائے موت اور 10 ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے ۔ اس مقدمہ میں سرکاری وکیل کے سری وانی کے علاوہ پولیس کانسٹبلس شیخ یسین ، اے سیدا بابو ، ایم نریش نے اہم رول ادا کیا ۔ اسی دوران بھوانی نگر پولیس اسٹیشن کے سابقہ انسپکٹر این وینکٹیشورلو نے تحقیقات کرتے ہوئے استغاثہ کے مقدمہ کو مضبوط بنایا ۔