’’بیٹی بچاؤ ، بیٹی پڑھاؤ‘‘کا 56% فنڈ تشہیر پر خرچ

   

نئی دہلی۔22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ’’بیٹی بچاؤ ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ اسکیم کو 22 جنوری 2015ء میں متعارف کیا گیا تھا جس کے دو اہم مقاصد میں پہلا مقصد ہندوستان میں خواتین کی شرح کو بڑھانا اور لڑکیوں کے تعلق سے ہندوستانیوں کی ذہنیت کو تبدیل کرنا تھا جبکہ دوسرا مقصد لڑکیوں کی تعلیم کو اہمیت دینا تھا ۔ اس اسکیم کے متعارف کئے جانے کے 4 سال بعد جو ڈیٹا جاری کیا گیا اس میں کہا گیا کہ اس اسکیم کے فنڈ میں 56% روپئے اس کی تشہیر پر خرچ کیا گیا ہے ۔ 2014-15ء تا 2018-19ء کے دوران اس اسکیم کیلئے مختص کردہ فنڈ کا 56% حصہ تشہیر پر صرف کردیا گیا ہے۔ جبکہ 25% فنڈ ریاستوں اور اضلاع میں فراہم کیا گیا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں حکومت نے اس اسکیم کے فنڈ سے 19% حصہ ہنوز جاری نہیں کیا ہے۔ حکومت نے اس اسکیم کیلئے 644 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں جس میں سے 159 کروڑ روپئے اضلاع اور ریاست کو فراہم کئے گئے ہیں۔ یہ تفصیلات لوک سبھا میں استفسار پر جواب دیتے ہوئے حکومت نے فراہم کئے ہیں۔ پارلیمنٹ میں جب اس اسکیم کے ناکام ہونے کا تبصرہ کیا گیا تو وزیر نے منفی جواب دیا ۔ وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے اس اسکیم کو ملک کے 640 اضلاع میں متعارف کرنے کا فیصلہ کیا۔ 2015ء میں اسکیم کے پہلے مرحلے میں حکومت نے ان 100 اضلاع پر توجہ مرکوز کی ، جہاں دیگر اضلاع کی بہ نسبت جنس کی شرح کم ہے جس کے بعد دوسرے مرحلے میں حکومت نے 61 مزید اضلاع میں اس کو شامل کیا ہے۔