بی آر ایس دور حکومت میں چیف منسٹر ریلیف فنڈ چیکس اسکام !

   

ہریش راؤ کا پی اے اور دیگر گرفتار ، سابق وزیر کے آفس سے تردید
حیدرآباد ۔ 27 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : سابق ریاستی وزیر صحت ہریش راؤ کے آفس میں سی ایم آر ایف چیکس کی بے قاعدگیوں کا واقعہ منظر عام پر آیا ہے ۔ پولیس نے پی اے کو گرفتار کرلیا ہے ۔ ہریش راؤ کے آفس نے اس واقعہ پر فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت کردی ہے ۔ ریاست میں ہر دن ایک سنسنی خیز واقعہ منظر عام پر آرہا ہے ۔ تازہ طور پر سابق وزیر صحت ہریش راؤ کے پی اے نریش کے بشمول دیگر تین افراد کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ۔ چیف منسٹر ریلیف فنڈ (CMRF) چیکس کے گول مال کیس میں جوبلی ہلز پولیس نے ان چار افراد کوا پنی تحویل میں لے لیا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ نریش نے جب ہریش راؤ وزیر صحت تھے تب ان کے پاس ڈاٹا آپریٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتا تھا ۔ ضلع میدک سے تعلق رکھنے والے ڈی روی نائیک کی شکایت پر جوبلی ہلز کی پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا اور اس کیس میں جے رمیش کمار ، کے ومشی ، وینکٹیش گوڑ اور اُمکار کو گرفتار کیا ۔ تفصیلات کے مطابق کھیت میں کام کرنے کے دوران روی نائیک کی شریک حیات کو سانپ کاٹ لیا ۔ سنگاریڈی کے ایک ہاسپٹل میں ابتدائی علاج کرانے کے بعد معیاری علاج کے لیے حیدرآباد کے ایک خانگی ہاسپٹل منتقل کیا گیا ۔ علاج کے دوران وہ 6 نومبر کو آخری سانس لی ۔ تب تک بیوی کے علاج کے لیے روی نائیک نے 5 لاکھ روپئے تک خرچ کردیا ۔ جس کے بعد روی نائیک چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے لیے درخواست داخل کیا ۔ مہینوں گذر جانے کے باوجود کوئی ردعمل حاصل نہ ہونے پر روی نائیک نے چیف منسٹر کے آفس میں رابطہ پیدا کیا تب انہیں پتہ چلا کہ روی نائیک کی بیوی کے نام پر سی ایم ریلیف فنڈ منظور ہوا ۔ جے نریش کمار کی جانب سے چیکس وصول کرنے کا پتہ چلا ۔ جس پر روی نائیک نے جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ۔ ہریش راؤ کے آفس نے اس واقعہ پر وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے ۔ ہریش راؤ کے پی اے کی جانب سے سی ایم آر ایف چیکس اڑا لینے کی تشہیر کی مذمت کی اور کہا کہ نریش نامی کوئی شخص ہریش راؤ کا پی اے نہیں تھا ۔ وہ ایک کمپیوٹر آپریٹر تھا عارضی ملازم کی حیثیت سے ہریش راؤ کی آفس میں کام کیا ۔ ہریش راؤ کی وزارتی میعاد تکمیل ہونے کے بعد 6 دسمبر 2023 کو نریش کو کام سے علحدہ کردیا گیا ۔ اس دن سے نریش کا ہریش راؤ کے دفتر سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ تاہم ہمیں اطلاع ملی کہ وہ جاتے جاتے سی ایم آر ایف کے چند چیکس اپنے ساتھ لے گیا جس کے خلاف 17 دسمبر 2023 کو نارسنگی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ۔ لہذا اس شخص کا ہریش راؤ یا ان کے آفس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ایک شخص کی غلطی کو سارے آفس سے جوڑ دینا درست نہیں ہے ۔ کئی غریب مریضوں کی مدد کی گئی ہے ۔۔ 2