بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی آر کا ہندوتوا کے ساتھ نرم رویہ

   

رام نومی کے موقع پر پارٹی ارکان اسمبلی و کونسل کے ہمراہ کوکٹ پلی کی مندر میں پوجا
حیدرآباد۔18اپریل(سیاست نیوز) کارگذار صدر بھارت راشٹرسمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ بھی اب نرم ہندوتوا اختیار کرنے لگے ہیں اور وہ روایات سے انحراف کرتے ہوئے ہندو تہواروں اور تقاریب میں نظر آرہے ہیں۔ کے ٹی راما راؤ نے گذشتہ یوم رام نومی کے موقع پر اپنے پارٹی کے ارکان اسمبلی و ارکان قانون ساز کونسل کے ہمراہ کوکٹ پلی میں واقع سیتاراما سوامی مندر میں پوجا کی اور سری رام نومی تہوار کے خصوصی رسومات میں حصہ لیا۔ اسی طرح اگادی کے موقع پر کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ بھون میں منعقدہ اگادی تقریب میں شرکت کی اور پنچاگم سروانم میں حصہ لیا۔انہوں نے اس موقع پر نجومیوں اور پنڈتوں کی جانب نئے سال کے متعلق کی جانے والی پیشن گوئیوں کے متعلق جانکاری حاصل کی۔ کے ٹی راما راؤ جس وقت حکومت تلنگانہ میں وزیر ہواکرتے تھے وہ مذہبی رسومات سے اکثر و بیشتر دور رہا کرتے تھے اور ان کے متعلق کہا جاتا تھا وہ مذہب سے دور رہنے والوں میں شامل ہیںاسی لئے وہ مذہبی رسومات سے خود کو دور رکھا کرتے ہیں لیکن اچانک کے ٹی راما راؤ میں دیکھی جانے والی ان تبدیلیوں کے سلسلہ میں کے ٹی آر سے استفسار کئے جانے پر انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ وہ مذہب کو نہیں مانتے یا مذہب بیزار لوگوں میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں یہ نظریہ تھا اس کے لئے انہیں ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا۔ تلنگانہ میں بھارت راشٹرسمیتی جب اقتدار میں تھی اس وقت سابق چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کی دختر و رکن قانون ساز کونسل مسز کے کویتا ریاست میں ہونے والے مذہبی تہواروں اور تقاریب کا چہرہ ہوا کرتی تھیں اب جبکہ وہ دہلی میں شراب اسکام معاملہ میں جیل میں ہیں تو ایسی صورت میں کے ٹی راما راؤ پارٹی کے مذہبی پروگرامس میں شرکت کر رہے ہیں علاوہ ازیں سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے منعقد کی جانے والی خصوصی پوجا یا یگنم سے بھی کے ٹی راما راؤ خود کو دور رکھے ہوئے ہوتے تھے۔ اب کے ٹی راما راؤ میں دیکھی جانے والی اس تبدیلی کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ وہ اپنی بہن کے نہ ہونے کے سبب مذہبی تہواروں میں حصہ لے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے نظریات کے متعلق پارٹی قائدین میں تجسس برقرار ہے حالانکہ حالیہ دنوں میں کے ٹی راما راؤ نے اپنے بیانات کے دوران مذہبی دیوی دیوتاؤں کے نام لیتے ہوئے خود کو ہندو ثابت کرنے کی کوشش بھی کرچکے ہیں ۔3