بی جے پی تلنگانہ میں مسلم تحفظات کو ختم کردے گی: امیت شاہ

   

کانگریس قائدین نے تلنگانہ کو دہلی کے اے ٹی ایم میں تبدیل کردیا۔ سدی پیٹ میں جلسہ عام سے خطاب
حیدرآباد۔/25 اپریل، ( سیاست نیوز) مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے تلنگانہ میں بدعنوانیاں عروج پر پہونچ جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے قائدین تلنگانہ کو دہلی کے اے ٹی ایم میں تبدیل کرچکے ہیں۔ تلنگانہ میں 12 لوک سبھا حلقوں پر بی جے پی کو کامیاب بنانے کی عوام سے اپیل کی۔ آج سدی پیٹ میں حلقہ میدک کے بی جے پی امیدوار رگھونندن راؤ کی تائید میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ امیت شاہ نے کانگریس اور بی آر ایس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو شکست دینے دونوں حلیفوں نے ایک دوسرے سے خفیہ ساز باز کرلیا ہے ۔ دونوں کی داستان بدعنوانیوں سے بھری ہوئی ہے۔ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کا ساتھ دے رہی ہیں۔ ملک بھر میں اس مرتبہ بی جے پی 400 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے تلنگانہ عوام سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کے 12 لوک سبھا کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ مرکز پر تیسری مرتبہ بی جے پی کی حکومت تشکیل پائے گی اور مودی ہیٹ ٹرک وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف لیں گے۔ مرکزی حکومت نے تلنگانہ کی ترقی کیلئے ان 10 سال کے دوران ہزاروں کروڑہا روپئے خرچ کئے ہیں اگر بی جے پی کے 12 لوک سبھا امیدواروں کو کامیاب بنایا گیا تو مزید ترقی دی جائیگی۔ امیت شاہ نے کہا کہ بی آر ایس اور کانگریس کی حکومتیں مجلس سے خوفزدہ ہوکر سقوط حیدرآباد کی سرکاری تقاریب نہیں منارہے ہیں۔ مرکزی حکومت نے 17 ستمبر کو سرکاری تقاریب منانے کا اعلان کیا ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ وعدہ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے رام مندر بنادیا۔ کشمیر کو مستقل طور پر ملک کا اٹوٹ حصہ بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی تلنگانہ میں مسلمانوں کو فراہم 4 فیصد تحفظات کو ختم کردے گی۔ کانگریس نے مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر مذہب کے نام پر تحفظات فراہم کئے اور بی آر ایس نے اس کو برقرار رکھا مگر بی جے پی مسلم تحفظات کو برخواست کردیگی۔ جموں کشمیر میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے 70 سالہ قدیم مسئلہ کا حل کردیا ہے۔ رام مندر کی تعمیر میں کانگریس پارٹی نے کئی رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کی مگر بی جے پی نے تمام رکاوٹوں کو دور کردیا۔2